Maktaba Wahhabi

104 - 871
[ہر تکرار والی چیز اکتاہٹ پیدا کرتی ہے سوائے قرآن کے،کیوں کہ وہ سب سے احسن بات ہے،قاری قرآن کو قرآن مجید کی تکرار سے پابندی،فہم اور ثواب میں اضافہ ہی ہوتا ہے،معنی کا ظہور اس کو مزید شیریں کرتا ہے اور یہ اس (قرآن) کا معجزہ ہے] بعض بلغا نے کہا ہے: ’’ھو الحق الصارع،والنور الساطع،ولسان الصدق،ودلیل الخیر،ومفتاح الجنۃ،إن أوجز فکافیا،وإن بین فشافیا،وإن کرر فمذکرا،وإن حکم فعادلا،بحرالعلوم،ودیوان الحکم،وجوہرالکلم،و شفاء السقم‘‘[1] [(وہ قرآن باطل کو) پچھاڑنے والا حق ہے،پھیلنے والا نور ہے،سچ کی زبان ہے،خیر کی دلیل ہے،جنت کی چابی ہے۔اگر وہ اختصار کرے تو کافی ثابت ہوتا ہے اور اگر وہ تفصیل سے بیان کرے تو شافی ہے،اگر اس کی تکرار کی جائے تو یہ نصیحت آموز ہے،اگر اس کے ساتھ فیصلہ کیا جائے تو یہ عادل ہے۔یہ علوم کا دریا،دانائی اور حکمتوں کا مجموعہ،کلمات کا جوہر اور بیماریوں کی شفا ہے] سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((اَلْقُرْآنُ غِنیً لَا فَقْرَ بَعْدَہ،وَلَا غِنٰی دُوْنَہُ)) [2] (رواہ أبو یعلیٰ) [قرآن ایسا غنی ہے جس کے بعد فقر نہیں ہے اور اس کے سوا غنا نہیں ہے] امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے ننانوے (۹۹) بار رب العزت کو خواب میں دیکھا۔اپنے جی میں کہا کہ اب اگر میں سوویں بار دیکھوں گا تو پوچھوں گا کہ جن چیزوں سے تیری قربت حاصل ہوتی ہے،ان میں سے افضل چیز کیا ہے؟ چنانچہ میں نے پھر رب تعالیٰ کو دیکھا تو عرض کی: ’’یا رب! ما أفضل ما یتقرب بہ المتقربون إلیک؟ قال: بتلاوۃ کلامي یا أحمد!‘‘ [اے میرے رب! وہ کون سی چیز ہے جس کے ساتھ قرب پانے والے تیرا قرب حاصل کرتے ہیں ؟ فرمایا: احمد! میرے کلامِ مجید کی تلاوت کے ساتھ]
Flag Counter