Maktaba Wahhabi

245 - 871
کے پاس تشریف لائے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے جبریل علیہ السلام ! آج یہ چمک اور روشنی کیسی ہے؟ اس جیسی چمک اور روشنی میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی؟ انھوں نے کہا: آج مدینے میں معاویہ بن معاویہ لیثی کا انتقال ہو گیا ہے۔اللہ تعالیٰ نے ستر ہزار فرشتوں کو ان کی نماز جنازہ ادا کرنے کے لیے بھیجا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: اس کا سبب کیا ہے؟ انھوں نے جواب دیا کہ وہ (معاویہ بن معاویہ) دن،رات،اٹھتے بیٹھتے اور چلتے پھرتے ﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾ پڑھا کرتے تھے۔‘‘[1] (رواہ أبو یعلیٰ) اس سورۃالاخلاص کی فضیلت معوذتین کے ساتھ بھی بیان ہوئی ہے اور اس کے ساتھ شفا حاصل کرنے کا ذکر بھی آیا ہے۔ 23۔عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں : ’’نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو بستر پر تشریف لاتے تو ہر رات دونوں ہتھیلیاں جمع کر کے دم کرتے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سر،چہرے اور سامنے کے بدن سے ہاتھ پھیرنا شروع کرتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین بار یہ سورت مع معوذتین پڑھ کر ایسا ہی کرتے۔‘‘[2] (رواہ أہل السنن) تفسیر سورۃ الاخلاص: ﴿بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم﴾ ِ﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ * اَللّٰہُ الصَّمَدُ* لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ* وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَد﴾ [الإخلاص] ‘’تو کہہ وہ اللہ ایک ہے،اللہ ہی بے نیاز ہے،نہ کسی کو جنا نہ کسی سے جنا اور نہیں اس کی جوڑ کا کوئی۔‘‘ اللہ تعالیٰ صمد ہے،یعنی وہ کھاتا پیتا نہیں،اس کی طرح کا کوئی نہیں،اس کی بیوی ہے نہ بیٹا۔
Flag Counter