Maktaba Wahhabi

117 - 871
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن مجید سے جو چاہو جس کے لیے چاہو لے لو] امام قرطبی رحمہ اللہ کے الفاظ یہ ہیں : ’’تجوز الرقیۃ بکلام اللّٰہ تعالیٰ وبأسمائہ،فإن کان مأثورا استحب‘‘[1] [اللہ تعالیٰ کے کلام اور اس کے اسما کے ساتھ دم کرنا جائز ہے اور اگر مسنون الفاظ سے دم کیا جائے تو یہ مستحب ہے] امام شافعی رحمہ اللہ نے کہا ہے: ’’لا بأس أن یرقیٰ بکتاب اللّٰہ تعالیٰ،وبما یعرف من ذکراللّٰہ‘‘[2] [کتاب اللہ اور معروف ذکر اللہ سے دم کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے] امام ابن بطال رحمہ اللہ نے کہا ہے: ’’في المعوذات سر،لیس في غیرھا من القرآن،لما اشتملت علیہ من جوامع الدّعاء التي تعم أکثر المکروہات من السحر والحسد وشرالشیطان ووسوستہ وغیر ذٰلک،ولھٰذا کان صلی اللّٰه علیہ وسلم یکتفي بھا‘‘[3] [معوذات میں وہ سربستہ راز ہے،جو پورے قرآن میں نہیں ہے،کیوں کہ وہ دعا کے جامع کلمات و معانی پر مشتمل ہیں،جو دعائیں اکثر مکروہات جیسے جادو،حسد،شیطان کا شر اور اس کا وسوسہ وغیرہ سب سے پناہ کو شامل ہیں،اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (دیگر معوذات کے بجائے) ان پر اکتفا کرتے تھے]
Flag Counter