Maktaba Wahhabi

131 - 871
[اس دور میں اس ترتیب کے ساتھ اس (سورۃ الفاتحہ) کا پڑھنا نظر وغیرہ کے امراض کے لیے انتہائی مفید ہے۔یہ کئی دفعہ کا مجرب اور صحیح عمل ہے۔والحمد للّٰہ۔اس سے شفا کے حصول کا راز درد مند اور پختہ ارادہ رکھنے والے کا حسن ظن رکھنا ہے] نماز فجر کے بعد ایک سو پچیس (۱۲۵) بار سورۃ الفاتحہ کا پڑھنا بلا شک و شبہہ اِدراکِ غرض اور نیک مطلوب میں مجرب ہے۔اس ترتیب کے عجیب خواص اور غریب اَسرار ہیں۔ ابن عربی نے کہا ہے کہ جس کو کوئی حاجت ہو،وہ مغرب کے فرض اور سنت کے بعد اسی جگہ چالیس بار فاتحہ پڑھے،اپنی جگہ سے نہ اٹھے،پھر اللہ تعالیٰ سے اپنی مراد کا سوال کرے،لا محالہ وہ حاجت پوری ہو گی۔اس کا تجربہ کیا گیا تو ہم نے اسے مفید ہی پایا۔ سورۃ الفاتحہ کی ایک خاصیت یہ ہے کہ اگر مقید (جس کے پاؤں میں بیڑیاں لگی ہوں) اس کو ایک سو اکیس (۱۲۱) بار پڑھ کر دس بار قید (بیڑی) پر دم کرے،اللہ کے حکم سے وہ بیڑی کھل جائے گی۔ایک قیدی نے اس عمل کا تجربہ کیا تو اس کی بیڑی کھل گئی اور پہرے داروں کے سوتے میں وہ قید سے نکلا اور اللہ تعالیٰ کے لطف و کرم اور اس سورت کی برکت سے نجات پا گیا۔[1] حکایت: بعض صالحین نے درد والی جگہ پر ہاتھ رکھ کر سات بار سورۃ الفاتحہ پڑھ کر یہ کہا تھا: اے اللہ! اپنے نبی مبارک،مکین اور امین محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے ساتھ مجھ سے اس درد اور تکلیف کو دور کر دے۔ اس کو بھی سات مرتبہ کہا تو اللہ نے اسے شفا بخشی۔اس کا تجربہ کیا گیا تو یہ عمل صحیح ثابت ہوا۔ سورۃ الفاتحہ کی ایک خاصیت یہ ہے کہ ہر ماہ کے پہلے اتوار میں اس کو مع بسملہ ستر (۷۰) بار پڑھے،پھر سوموار کو ساٹھ (۶۰) بار،پھرمنگل کو پچاس (۵۰) بار،پھر بدھ کو چالیس (۴۰) بار،پھر جمعرات کو تیس (۳۰) بار،پھر جمعہ کو بیس (۲۰) بار،پھر ہفتے کے دن دس (۱۰) بار یعنی ہر روز دس بار کم کرتا جائے،یہاں تک کہ ستر بار سے دس بار پر آ جائے،غرض کہ ہر نئے ماہ کے پہلے ہفتے میں اس پر ہمیشگی کرے۔[2]
Flag Counter