Maktaba Wahhabi

145 - 871
تجھ تک نہیں پہنچ پاتا،تیرے اطراف میں حصنِ محکم پاتا ہوں،مجھ کو اس خصوصیت سے آگاہ کرو۔تاجر نے جواب دیا کہ میں نے حصن [قلعے] اور سور [فصیلوں ] کی نیت کر کے سات مرتبہ جہات ستہ کی طرف آیۃالکرسی پڑھی تو اللہ تعالیٰ نے آیۃالکرسی کی برکت سے مجھ کو اس حصن اور سور کے اندر محفوظ کر لیا۔ شیخ بونی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ جب تو کسی خوفناک جگہ میں ہو تو آیۃالکرسی پڑھتے ہوئے دائرے کی شکل میں ایک خط کھینچ کر اپنی جماعت سمیت اس میں داخل ہو جا اور جماعت کو اپنے پیچھے رکھ،دشمن کے رو بہ رو آیۃالکرسی پڑھ،وہ تجھے دیکھیں گے اور نہ کچھ ضرر پہنچا سکیں گے۔[1] انتھیٰ۔ شیخ ابن عربی کہتے ہیں کہ جو شخص رات دن میں ہزار بار اس آیت کو چالیس دن تک پڑھے گا،واللہ! ثم باللہ! بحق قرآن کریم اور رسول رحیم صلی اللہ علیہ وسلم [2] اس پر روحانی کشف ہو گا،فرشتے اس کی زیارت کو آئیں گے،اس کی ساری مرادیں حاصل ہوں گی،سلاطین کی طرح اس کا تصرف چلے گا۔[3] انتھیٰ۔ ابن المنیر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ یہ آیت،آیۃالکرسی اللہ تعالیٰ کے جتنے اسما پر مشتمل ہے،دوسری کوئی آیت ایسی نہیں ہے۔اس آیت میں سترہ (۱۷) جگہ اللہ تعالیٰ کا نام ظاہراً و مضمراً آیا ہے اور اگر’’الحي القیوم‘‘،’’العلي العظیم‘‘ میں بھی ضمائر محتملہ کو شمار کریں تو بائیس ہوتے ہیں۔اس آیت میں اسم اعظم ہے۔اسی طرح سورت آلِ عمران اور سورت طٰہٰ میں اسمِ اعظم ہے اور وہ’’الحي القیوم‘‘ ہے۔کہتے ہیں کہ عیسیٰ علیہ السلام اسی نام سے مردے کو زندہ کرتے تھے۔اہلِ بحر کی غرق کے خوف کے وقت یہی دعا ہے۔جو شخص’’یا حي یا قیوم‘‘ حاجت برآری کے لیے پڑھ کر دایاں قدم بڑھائے تو وہ حاجت پوری ہو گی۔امام کفوی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ یہ ایک مجرب عمل ہے،اس میں کوئی شک و شبہہ نہیں ہے۔امام نووی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ تمام جگہوں اور زمانوں میں اس کی کثرت سے تلاوت کرنا مستحب ہے۔[4] 6۔سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے صدقے کی کھجوروں کو ایک کمرے میں رکھا تو
Flag Counter