Maktaba Wahhabi

188 - 871
8۔آٹھویں درود کے الفاظ یہ ہیں : ’’اللہم صل علیٰ محمد وعلیٰ آل محمد صلاۃ دائمۃ بدوامک‘‘ [اے اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی آل پر ایسا درود بھیج جو تیرے دوام کے ساتھ دائمی ہو] 9۔نواں درود یہ ہے: ’’اللہم یا رب محمد وآل محمد! صل علیٰ محمد وعلیٰ آل محمد واجز محمدا ما ھو أہلہ‘‘ [اے اللہ! اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آل محمد کے رب! محمد صلی اللہ علیہ وسلم،ان کی آل اور ان کی اولاد پر درود بھیج اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو جزا دے،جس کے وہ اہل ہیں ] 10۔دسواں صیغہ یہ ہے: ’’اللہم صل علیٰ محمد،وأزواجہ أمھات المؤمنین،وذریاتہ وأہل بیتہ،کما صلیت علیٰ إبراہیم إنک حمید مجید‘‘ [اے اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر،ان کی بیویوں امہات المومنین پر،ان کی اولاد اور ان کے اہلِ بیت پر درود بھیج جس طرح تو نے ابراہیم علیہ السلام پر درود بھیجا،بلا شبہہ تو تعریف کیا ہوا بزرگ ہے] مذکورہ بالا درود کے صیغوں اور کلمات کو بعض اہلِ علم نے ذکر کیا ہے۔بہتر یہ ہے کہ ان کو صحاح ستہ وغیرہ پر پیش کر کے پرکھ کر اختیار کیا جائے نہ کہ اس کے بغیر،کیوں کہ مسنون الفاظ کو ان الفاظ پر ایک مزیت اور خصوصیتِ فاضلہ حاصل ہے،جن کو امت نے وضع کیا ہے۔ میرے نزدیک درود کے جوصیغے اورالفاظ صحیحین میں آئے ہیں،وہ سب صیغے اور الفاظ افاضل ہیں،پھر جو سنن اربعہ میں آئے ہیں،وہ افضل ہیں،پھر بقیہ صیغے اور الفاظ جو صحابہ و تابعین،علماے دین اور مشائخ صالحین سے مروی ہیں،وہ سب فضلیت میں برابر ہیں۔بس اتنی بات ہے کہ جس صیغے کا تجربہ زیادہ فائدہ مند ہوا ہے،اس کو منفعت کے اعتبار سے بہتر سمجھا گیا ہے،نہ کہ صحت و قوتِ روایت کے اعتبار سے،جیسے صیغہ منجیہ اور صیغہ ناریہ جن کا اوپر ذکر ہو چکا۔ورنہ جو الفاظ صحیح و مرفوع سند کے ساتھ ثابت ہیں،وہ اس اعتبار سے کہ نبی معصوم صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ ہیں،علما و مشائخِ امت کے الفاظ پر
Flag Counter