Maktaba Wahhabi

45 - 871
صفحات میں شائع ہوئی تھی۔ إکسیر في أصول التفسیر: یہ کتاب ایک مقدمہ،دو مقاصد اور ایک خاتمے پر مشتمل ہے۔مقدمۂ کتاب میں قرآن مجید کی تعریف اور فضیلت و عظمت کا بیان ہے۔مقصدِ اول سات ابواب پر مشتمل ہے۔بابِ اول میں قرآنِ کریم کے وجوہِ مبانی کا بیان ہے۔بابِ دوم میں قرآن مجید کے وجوہِ معانی،بابِ سوم میں نظمِ قرآن کے معانی مخفی ہونے کی وجوہات،بابِ چہارم میں فنونِ تفسیر میں صحابہ و تابعین کا اختلاف اور اس کا حل،بابِ پنجم میں ترتیبِ نزول،تدوینِ قرآن اور سات قراء توں کا تذکرہ،بابِ ششم میں بعض مقاصدِ قرآن کا بیان اور بابِ ہفتم میں قرآنِ مجید کی تلاوت و تعلیم کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔ مقصدِ دوم میں علمِ تفسیر پر لکھی جانی والی تقریباً تیرہ سو کتابوں کا ان کے مولفین اور سنینِ وفات کے ساتھ تذکرہ کیا گیا ہے۔خاتمۂ کتاب میں طبقاتِ مفسرین کا ذکر ہے اور ذیل الخاتمہ میں تفسیر فتح البیان کا مختصر تعارف ہے۔ زیرِ نظر کتاب در اصل مولف رحمہ اللہ کی عربی تفسیر’’فتح البیان في مقاصد القرآن‘‘ کا مقدمہ ہے۔چنانچہ مولف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’اس آخری دور ۱۲۹۰ھ؁ میں،جب میری عمر کی پانچویں دہائی کا آغاز ہو چکا ہے،مجھے کتاب عزیز کی تفسیر لکھنے کی توفیق مل گئی۔اس کی تالیف کے شغل میں عمرِ عزیز صرف کرنے کے خیال سے میں نے چاہا کہ ایک ایسی مختصر کتاب منصہ شہود پر آ جائے،جس میں کتابِ مجید کے احوال،سلف و صالحین کی تالیف کردہ کتبِ تفاسیر،ان کے مولفین کے نام اور ان کی وفیات کے ذکر کے ساتھ ساتھ علمِ قراء ت وتجوید کی کتابیں اور وہ کتابیں جو قرآن مجید کے علوم کے بارے میں لکھی گئی ہیں،ان سب کا تذکرہ ہو،جس طرح کتاب’’إتحاف النبلاء المتقین بإحیاء مآثر الفقہاء المحدثین‘‘ میں سنت کے علوم سے متعلق کتابوں کو جمع کیا گیا ہے،اسی طرح اس رسالے’’إکسیر في أصول التفسیر‘‘ میں تفاسیر کی کتابوں کو جمع کیا گیا ہے اور اس فن شریف کے معتبر دواوین کو غیر
Flag Counter