Maktaba Wahhabi

687 - 871
نے اس کا ذکر نہیں کیا،بلکہ صرف قراء ت اور اس کی فروع کے ذکر پر اکتفا کیا ہے۔ تجوید،قراء ت سے عام ہے۔سب سے پہلے جس نے اس فن پر تصنیف کی،وہ موسیٰ بن عبید اللہ بن یحییٰ بن خاقان البغدادی المقری رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۲۵؁ھ) ہیں۔ابن الجزری رحمہ اللہ نے اس کا ذکر کیا ہے۔اس فن پر لکھی جانے والی تصنیفات میں :’’الدر الیتیم‘‘،اس کی شرح’’الرعایۃ‘‘،’’غایۃ المراد‘‘،’’المقدمۃ الجزریۃ‘‘ اور اس کی شروحات ہیں۔ التجوید لبغیۃ المزید: یہ قراء ات سبعہ میں شیخ ابو القاسم عبدالرحمن بن ابی بکر بن الفحام الصفلی شیخ اسکندریہ رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۱۶؁ھ) کی تالیف ہے۔ التحریر والتحبیر لأقوال أئمۃ التفسیر في معاني کلام السمیع البصیر: یہ شیخ جمال الدین ابو عبداللہ محمد بن سلیمان معروف بابن النقیب المقدسی الحنفی رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۹۸؁ھ) کی ایک ضخیم تالیف ہے اور پچاس سے کچھ اوپر جلدوں میں ہے۔جتنا اس کتاب کے ساتھ اعتنا ہوا ہے،کسی دوسری کتاب کے ساتھ نہیں ہوا۔شعرانی رحمہ اللہ اس کا ذکر کرتے اور کہتے ہیں : ’’ما طالعت أوسع منہ‘‘[1] [میں نے اس سے زیادہ وسعت والی کتاب کا مطالعہ نہیں کیا] التحریض في قراء ۃ القرآن۔ تحصیل المختصر من کتاب التفصیل في التفسیر۔ تحفۃ الأنام بسورۃ الأنعام: یہ بعض فضلا کی تفسیر ہے،اس کا آغاز یوں ہوتا ہے:’’یا من أفحم شقاشق البلغاء‘‘ تحفۃ الإخوان في ما تصح بہ تلاوۃ القرآن: یہ صلاح الدین خلیل بن عثمان مقری رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔ تحفۃ الإخوان في آداب حملۃ القرآن۔ تحفۃ الأریب في ما في القرآن من الغریب: یہ شیخ ابو حیان بن یوسف اندلسی نحوی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۴۵؁ھ) کی ایک مختصر تالیف ہے،جو حروف پر مرتب کی گئی ہے۔
Flag Counter