Maktaba Wahhabi

733 - 871
ہونے،قبۃ الزمان نصب کرنے،میدانِ تیہ کے احوال،اقامتِ ہارون،دس کلمات کے اترنے اور قوم کے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا کلام سننے کے ذکر کے لیے خاص ہے۔ 3۔تیسرے حصے میں قرابین کی اجمالی تعلیم کا ذکر کیا گیا ہے۔ 4۔چوتھے حصے میں قوم کی تعداد،قرعے کے ذریعے سے ان پر زمین تقسیم کرنے،موسیٰ علیہ السلام کے شام کی طرف بھیجے ہوئے رسولوں کے احوال اور من،سلویٰ اور بادلوں کی خبروں کا ذکر ہے۔ 5۔پانچواں حصہ مندرجہ ذیل چیزوں پر مشتمل ہے: اجمال کی تفصیل کے لیے تورات کے احکام کا اعادہ،ہارون علیہ السلام کی وفات،پھر موسیٰ علیہ السلام کی وفات کا ذکر اور یوشع علیہ السلام کی خلافت کا بیان ہے۔ 2۔توارتِ ثانیہ کے چار اجزا ہیں،جن کو’’اولیٰ‘‘ کا نام دیا جاتا ہے: 1۔پہلا جزو یوشع علیہ السلام کے لیے ہے۔اس میں من کے اٹھائے جانے،قربانی دینے کے بعد اناج کھانے،یوشع علیہ السلام کے کنعانیوں سے لڑنے،ان کے ملک کو فتح کرنے اور اس کو قرعے کے ذریعے سے تقسیم کرنے کا ذکر ہے۔ 2۔دوسرا جزو’’سفرِ حکام‘‘ کے نام سے معروف ہے۔اس جزو میں بنی اسرائیل کے پہلے گھر میں قاضیوں کی خبروں کا ذکر ہے۔ 3۔تیسرا جزو شموئیل علیہ السلام سے متعلق ہے۔اس جزو میں ان کی نبوت،طالوت کی بادشاہی اور داؤد علیہ السلام کے جالوت کو قتل کرنے کا ذکر ہے۔ 4۔چوتھے جزو کو’’سفرالملوک‘‘ کہتے ہیں۔اس جزو میں داؤد و سلیمان علیہ السلام وغیرہ کی بادشاہی،ملک کو اسباط کے درمیان تقسیم کرنے،ملاحم،پہلی جلا وطنی،بخت نصر کے آنے اور بیت المقدس کو ویران کرنے کی خبروں کا بیان ہے۔ 3۔توراتِ ثالثہ کے چار اجزا ہیں،جن کو’’الأخیرۃ‘‘ کا نام دیا جاتا ہے۔ 1۔پہلا جزو شعیا علیہ السلام سے متعلق ہے۔اس جزو میں اللہ تعالیٰ کے بنی اسرائیل کو ڈانٹنے،آیندہ کے واقعات سے ڈرانے،صبر کرنے والوں کو بشارت سنانے،دوسرے گھر کی طرف اشارہ کرنے اور ملک کو کو رش کے ہاتھوں نجات دلانے کا ذکر کیا گیا ہے۔ 2۔دوسرا جزو ارمیا علیہ السلام کے لیے ہے۔اس جزو میں صراحت کے ساتھ بیت المقدس کو ویران کرنے
Flag Counter