Maktaba Wahhabi

797 - 871
لطیف الفاظ اور شریف عبارات کے ساتھ ذکر کر دیا۔کئی دفعہ ایسا ہوا کہ میں ایک آیت کی تفسیر کرتا ہوں،جس کی مشائخ نے تفسیر نہیں کی۔پھر اپنا قول ذکر کرنے کے بعد مشائخ کے اقوال جن کی عبارات زیادہ لطیف اور ان کے اشارات زیادہ وسعت والے ہوتے ہیں،لاتا ہوں اور ان کے بہت سے اقوال ترک کر دیتا ہوں تاکہ میری یہ تالیف خفیف اور بہتر تفصیل والی بن جائے۔انتھیٰ۔ العرف الوردي في نصرۃ الشیخ الہندي: یہ محمد بن ابراہیم الحلبی المعروف بہ ابن الحنبلی رحمہ اللہ (المتوفی: ۹۷۱؁ھ) کی تالیف ہے۔یہ ایک رسالہ ہے،جو عبداللطیف مشہدی کے رد میں ہے،جنھوں نے شیخ شہاب الدین احمد ہندی کا ان کی اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے اس قول ﴿فَسُحْقًا لِّاَصْحٰبِ السَّعِیْرِ﴾ پر تالیف کا رد کیا ہے۔ العزیز في غرائب القرآن: یہ شیخ ابو بکر محمد بن عزیز السجستانی العزیزی رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۳۰؁ھ) کی تالیف ہے۔ عقد الجواہر في الکلام علیٰ سورۃ الکوثر: یہ شیخ عمر بن نجیم المصری رحمہ اللہ (المتوفی: ۱۰۰۵؁ھ) کی تالیف ہے،اس کا آغاز ان الفاظ سے ہوتا ہے:’’سبحان المفیض علیٰ صنعہ…الخ‘‘ العقد الفرید في علم التجوید: یہ محمد بن محمود بن محمد السمرقندی رحمہ اللہ کا قصیدہ ہے،پھر انھوں نے اس کی شرح لکھی اور اس کا نام’’روح المرید‘‘ رکھا۔ عقد اللآلي في القراء ات السبع العوالي: یہ وزن اور قافیہ میں شاطبیہ کی طرح منظومہ قصیدہ ہے،جو ابو حیان محمد بن یوسف الاندلسی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۴۵؁ھ) کی تالیف ہے۔اس میں انھوں نے کوئی رمز استعمال نہیں کیا اور اس میں’’التیسیر‘‘ پر کافی اضافے کیے ہیں۔ عقود الجمان في تجوید القرآن: یہ قصیدہ نونیہ ہے،جس میں آٹھ سو بائیس (۸۲۲) اشعار ہیں۔یہ شیخ برہان الدین ابراہیم بن عمر الجعبری رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۳۲؁ھ) کا تالیف کردہ ہے۔اس کی ابتدا یوں ہوتی ہے:’’اللّٰہ أحمد منزل القرآن…الخ‘‘
Flag Counter