Maktaba Wahhabi

293 - 523
فعملت مثل ما یعمل! ورجل آتاہ اللّٰه ما لا فھو یھلکہ في الحق، فقال رجل: لیتني أوتیت مثل ما أوتي فلان، فعملت مثل ما یعمل! )) [1] ’’دو چیزوں کے سوا کسی میں رشک کرنا جائز نہیں ہے: ایک وہ آدمی جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن کا علم عطا کیا ہے تو وہ اس قرآن کی شب وروز تلاوت کرتا ہے۔ اس کے پڑوسی نے اسے تلاوت کرتے سن کر کہا: ہائے کاش! مجھے بھی فلاں آدمی کی طرح قرآن کا علم عطا کیا جاتا تو میں بھی اس کی طرح عمل کرتا۔ اور دوسرا وہ آدمی ہے جسے اللہ تعالیٰ نے مال عطا کیا اور وہ اسے راہِ حق میں صرف کرتا ہے، اسے دیکھ کر ایک آدمی نے کہا: ہائے کاش! مجھے بھی فلاں آدمی کی طرح مال دیا جاتا او ر میں بھی اسی کی طرح عمل کرتا۔‘‘ حقیقت یہ ہے کہ مذکورہ آیت اور اس حدیث کے ما بین ہر گز کوئی تعارض نہیں ہے، اس حدیث میں حسد سے مراد رشک ہے کہ انسان کسی کو اللہ کی نعمتوں سے مالا مال دیکھے تو اسی جیسی نعمتوں کی تمنا کرے، یہ تمناکرنا جائز ہے، اس میں ممانعت والی کوئی بات نہیں، البتہ آیتِ کریمہ میں جس چیز سے منع کیا گیا ہے وہ کسی انسان کو نعمتوں سے مالا مال دیکھ کر یہ تمنا کرنا ہے کہ اس کی نعمت اس سے چھن کر مجھے مل جائے، یہ ممنوع تمنا ہے جس سے اس آیت میں روکا گیا ہے، اس طرح آیت اور حدیث دونوں کا معنی ومفہوم متفق ہو گئے اور تعارض و اختلاف کا شبہ زائل ہو گیا۔
Flag Counter