Maktaba Wahhabi

552 - 523
سچی بندگی کے اثرات: اللہ کے بندو! سچی بندگی کے ہوتے ہوئے روح بلندیوں کو چھونے لگتی ہے، بندے کی طبعی خواہشات اور شہوتیں مہذب اور درست ہوجاتی ہیں، بھلائی کا پلڑا برائی کے پلڑے پر بھاری ہوجاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے سامنے کھڑا ہونے کی کیفیت بندے پر آشکار ہونے لگتی ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کے علم، عظمت اور وسعت کو اپنی آنکھوں کے سامنے پاتا ہے۔ صحیح عبادت کا انسان پر بڑا عظیم اثر ہوتا ہے اور دل کو اطمینان حاصل ہوتا ہے، اس دنیا میں عبودیت وہ عظیم چیز ہے جس کے ذریعے بندہ سعادت، اللہ کی رضا اور اس کی رضا کے گھر جنت کے حصول میں کامیاب ہوسکتا ہے۔ حدیث قدسی ہے: (( یا ابن آدم تفرغ لعبادتيأملأ صدرک غنی وأسد فقرک، وإن لم تفعل ملأت صدرک شغلا ولم أسد فقرک )) [1] ’’اے ابن آدم! تو میری عبادت کے لے وقف ہوجا، میں تیرے سینے کو غنا (تونگری) سے بھر دوں گا اور تیری فقیری کو ختم کردوں گا، اگر تونے ایسا نہ کیا تو میں تیرے سینے کو مشغولیات کے ساتھ بھردوں گا اور تیرے فقر کو ختم نہیں کروں گا۔‘‘ دل جب عبادت اور اخلاص کے ذائقے سے آشنا ہوجائے تو پھر اسے اس سے زیادہ کوئی چیز میٹھی،لذت بھری اور مزیدار نہیں لگتی۔ اور یہ بھی جاننا چاہیے کہ ہمارے رب کو اطاعت کرنے والوں کی اطاعت کوئی فائدہ دیتی ہے نہ نافرمانوں کی نافرمانی ہی کوئی نقصان پہنچاتی ہے۔ اﷲ تعالیٰ کو عبادت کی ضرورت نہیں: حدیث قدسی ہے: (( یاعبادی، إنکم لن تبلغوا ضري فتضروني، ولن تبلغوا نفعي فتنفعوني، یا عبادي لو أن أولکم وآخرکم وإنسکم وجنکم کانوا علی أتقیٰ قلب رجل واحد ما زاد ذلک في ملکي شیئا، یا عبادي، لو أن أولکم وآخرکم وإنسکم وجنکم کانوا علی أفجر قلب رجل ما نقص ذلک من ملکي شیئا )) [2]
Flag Counter