Maktaba Wahhabi

170 - 871
((مَنْ قَرَأَھَا فِيْ مَرَضِۃِ الَّذِيْ یَمُوْتُ فِیْہِ لَمْ یُفْتَنْ فِيْ قَبْرِہِ،أَمِنَ مِنْ ضَغْطَۃِ الْقَبْرِ،وَحَمَلَتْہٗ الْمَلَائِکَۃُ بِأَکُفِّہَا حَتّٰی تُجِیْزَہُ مِنَ الصِّرَاطِ إِلَی الْجَنَّۃِ)) [1] (کذا في الإتقان وذکرہ القرطبي فيالتذکرۃ) [جو شخص مرض الموت میں سورۃ الاخلاص پڑھے گا،اسے قبر کے فتنے میں مبتلا نہیں کیا جائے گا،وہ قبر کے دبانے سے امن میں ہو گا اور فرشتے اسے اپنی ہتھیلیوں سے اٹھا کر پل صراط پار کرائیں گے اور اسے جنت میں داخل کر دیں گے] فائدہ: بصرے کے والی نے ثابت بن بیان رحمہ اللہ کو خواب میں دیکھا کہ وہ فرشتوں کے ہمراہ اڑتے پھرتے ہیں۔پوچھا کہ آپ کو یہ رتبہ کیوں کر ملا؟ انھوں نے جواب دیا کہ صبر،شکر اور ﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾ کی کثرت کے ساتھ قراء ت کے سبب ملا ہے۔ اس سورت کے خواص و اسرار عجیب و غریب ہیں۔اس سورت کا ایک مجلس میں بسملہ کے ساتھ ایک ہزار بار بغیر کلامِ دنیا کے پڑھنا اسمِ اعظم کے حکم میں ہے۔بعض علما نے کہا ہے کہ اس کی قراء ت پر مواظبت و ہمیشگی کرنا دنیا و آخرت میں ہر خیر کے حصول اور ہر شر سے امن کا موجب ہے۔اگر بھوکا پیاسا اس کو پڑھے تو شکم سیر و سیراب ہو جائے۔[2] انتھیٰ۔
Flag Counter