Maktaba Wahhabi

640 - 871
رطب و یابس کی جامع ہے۔یہ ہندوستان میں کئی بار طبع ہو کر منصۂ شہود پر آ چکی ہے۔ الإحکام لبیان ما في القرآن من الإبہام: یہ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۵۲؁ھ) کی تالیف ہے۔ اختلاف المصاحف: ابو حاتم سہل بن محمد سجستانی رحمہ اللہ (المتوفی: ۲۴۸؁ھ) کی تالیف ہے۔ علم آداب تلاوۃ القرآن وآداب تالیہ: یہ علمِ تفسیر کی فروع میں سے ایک فرع ہے۔مفسرین کی ایک جماعت نے اس موضوع پر جداگانہ تصنیفات چھوڑی ہیں۔ان میں سے امام نووی رحمہ اللہ بھی ہیں۔انھوں نے’’التبیان‘‘ میں اس موضوع پر لکھا ہے اور اس میں تیس اور کچھ آداب بیان کیے ہیں۔ علم آداب کتابۃ المصحف: یہ بھی علمِ تفسیر کی ایک فرع ہے۔ملا کاتب چلپی رحمہ اللہ کا کہنا ہے:’’أنہ أشبہ منہ في کونہ فرعا لعلم الخط‘‘[1] [بلاشبہہ وہ علمِ تفسیر کے بجائے علمِ خط کی فرع ہونے کے زیادہ مشابہ ہے] إرشاد العقل السلیم إلیٰ مزایا الکتاب الکریم: یہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے مذہب پر قرآن عظیم کی تفسیر ہے۔یہ شیخ الاسلام،مفتی الانام ابو السعود بن محمد عمادی رحمہ اللہ (المتوفی: ۹۸۲؁ھ) کی تالیف ہے۔انھوں نے یہ تفسیر اپنے بیٹے کے ہاتھ سلطان سلیمان خان کے پاس بھیجی تو اس نے ایوان کے دروازے پر اس کا استقبال کیا اور ان کے وظیفے اور تشریفات میں کئی گنا اضافہ کر دیا۔ منشی محمد مورخ ترکی نے اس کی تاریخ یوں بیان فرمائی ہے: ’’باح تفسیر کلام معجز‘‘ ۹۷۲ھ اس کی بڑی خوبی یہ ہے کہ اس پر تفسیرِ اکبر کا لفظ بولا جاتا ہے۔اس کی شہرت آفاق میں پھیلی ہوئی ہے اور اس کے نسخے ملکوں میں مشہور اور پھیلے ہوئے ہیں۔ماہرین نے اس کی تفسیر کو تلقی بالقبول سے نوازا ہے۔وہ اپنی اچھائی میں بڑی زیرک اور لطفِ تعبیر میں اپنی ہم عصر تفاسیر سے فائق ہے،لہٰذا لوگ اس کے مولف کو خطیب المفسرین کہتے ہیں۔یہ بات معلوم ہے کہ کشاف اور قاضی بیضاوی رحمہما اللہ
Flag Counter