Maktaba Wahhabi

806 - 871
یہ کتاب (إکسیر) اگرچہ فارسی میں ہے اور تفسیر کے بعد لکھی گئی ہے،لیکن مقام و مرتبے میں اس سے مقدم ہے۔یہ بات حسن اتفاقات سے ہے کہ اس باب میں بھی ذکر میں مقدم ہے،اگرچہ فکر میں موخر ہے۔البتہ آخر کو اول کے ساتھ نسبت ہے۔میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے اس خدمت کی قبولیت کی امید رکھتا ہوں۔وما ذٰلک علی اللّٰہ بعزیز۔ فتح الخبیر بما لا بد من حفظہ في علم التفسیر: یہ شاہ ولی اللہ بن عبدالرحیم المحدث الدہلوی رحمہ اللہ کی تالیف ہے،اس کے ابتدائی الفاظ یہ ہیں :’’الحمد للّٰہ الذي أنزل القرآن شفاء ا ورحمۃ للمؤمنین…الخ‘‘ اس کتاب میں سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے صحیح اسناد کے ساتھ مروی آثار کے ساتھ غریبِ قرآن کی شرح کی گئی ہے اور اس کے ساتھ صحیح بخاری،سنن ترمذی اور حاکم کی تفسیر سے اسبابِ نزول کو بیان کیا گیا ہے۔یہ اپنے موضوع پر بے حد مفید رسالہ ہے۔دراصل یہ شاہ صاحب کی کتاب’’الفوز الکبیر‘‘ کا پانچواں باب ہے،جس کو ایک دیباچے کے ساتھ ملا کر اس کتاب سے جدا کر دیا گیا ہے۔ فتح الرحمٰن بکشف ما یلتبس في القرآن: یہ قاضی زکریا بن محمد الانصاری رحمہ اللہ (المتوفی: ۹۳۶؁ھ) کی تالیف ہے،اس کا آغاز ان الفاظ سے ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ الذي نور قلوب العارفین بکتابہ العظیم…الخ‘‘ مختلف و غیر مختلف آیاتِ متشابہات کے ذکر میں یہ ایک مختصر کتاب ہے،اس میں قرآن مجید کے سوال اور ان کے جواب کا نمونہ ہے۔اس کا ماخذ رازی رحمہ اللہ کی کتاب ہے۔مولف نے اس میں بعض اضافے بھی کیے ہیں۔ فتح الرحمٰن في تفسیر القرآن: یہ ناصر الدین محمد بن عبداللہ بن قرقماش رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۸۲؁ھ) کی تالیف ہے۔یہ کتاب مصنف کی جلیل القدر تصنیفات میں سے ہے۔اس کا’’نثر الجمان المنتظم من فتح الرحمٰن‘‘ کے نام سے اختصار بھی ہے،جس میں اصل کتاب کی منقولات کی تفصیل موجود ہے۔ فتح الرحمٰن في ترجمۃ القرآن: ایک جلد میں فارسی ترجمہ ہے۔یہ شاہ ولی اللہ بن عبدالرحیم الدہلوی المحدث المشہور رحمہ اللہ (المتوفی: ۱۱۷۶؁ھ) کی تالیف ہے۔اس کا آغاز ان
Flag Counter