Maktaba Wahhabi

240 - 523
اور ان متقین کو سراہا ہے جو نفسانی خواہشات کی تسکین کے بجائے روزِ آخرت کے لیے عمل کرتے ہیں۔ اللہ تعالی نے ان فریقین میں سے ہر ایک کی مثال اور ان کی سزا و جزا کا تذکرہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے: { فَاَمَّا مَنْ طَغٰی ، وَاٰثَرَ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا ، فَاِنَّ الْجَحِیْمَ ھِیَ الْمَاْوٰی ، وَاَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہِ وَنَھَی النَّفْسَ عَنِ الْھَوٰی ، فَاِنَّ الْجَنَّۃَ ھِیَ الْمَاْوٰی} [النازعات: ۳۷ تا ۴۱] ’’تو جس (شخص) نے سرکشی کی (ہو گی)، اور دنیوی زندگی کو ترجیح دی (ہو گی) اس کا ٹھکانا جہنم ہی ہے، اور ہاں جو شخص اپنے رب کے سامنے (جوابدہی کے لیے) کھڑے ہونے سے ڈر گیا اور اپنے نفس کو (بُری) خواہشات سے روک لیا تو اس کا ٹھکانا جنت ہی ہے۔‘‘ اللہ والو! اللہ کا تقوی اختیار کرو۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: { فَلَا تَغُرَّنَّکُمُ الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَا وَ لَا یَغُرَّنَّکُمْ بِاللّٰہِ الْغَرُوْرُ} [الفاطر: ۵] ’’تمہیں دنیا کی زندگی دھوکے میں نہ ڈال دے، اور نہ دھوکے باز (شیطان) تمہیں دھوکے میں ڈالے۔‘‘ مزید فرمایا: { اِنَّ الشَّیْطٰنَ لَکُمْ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوْہُ عَدُوًّا اِنَّمَا یَدْعُوْا حِزْبَہٗ لِیَکُوْنُوْا مِنْ اَصْحٰبِ السَّعِیْرِ} [الفاطر: ۶] ’’یاد رکھو! شیطان تمھارا دشمن ہے تم اسے دشمن ہی سمجھو، وہ تو اپنے گروہ کو صرف اسی لیے بلاتا ہے کہ وہ سب جہنم واصل ہو جائیں۔‘‘ اللہ کے بندو! اللہ تعالی سے اتنا ڈرو کہ جتنا اس سے ڈرنے کا حق ہے، اور تمھیں موت نہ آئے مگر اس حالت میں کہ تم مسلمان ہو۔ ان لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جن پر غفلت غالب آچکی ہے، شیطان اپنا تسلّط جما چکا ہے اور انھیں اللہ کے ذکر اور دارِ آخرت سے غافل کر دیا ہے، باطل خواہشات نے انھیں دھوکے میں ڈال رکھا ہے۔ جھوٹی امیدوں کا فسوں ان کے سر پر چڑھ کر بول رہا ہے، اور
Flag Counter