Maktaba Wahhabi

58 - 523
تعالیٰ کی اپنے اولیاء کی مدد اور ان کے دشمنوں سے انتقام لینے کے متعلق ہے۔ یہ دشمن چاہے جتنے زیادہ سرکش ہوجائیں۔ یہ ایک پرانا قصہ ہے جو ہر زمانے اور علاقے میں نیا لباس زیب تن کیے ظاہر ہوجاتا ہے اور شراب کہن در جام نو کی یاد تازہ کرتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جس دن اﷲ تعالیٰ نے اپنے کلیم حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اس کے سرکش دشمن فرعون کو ہلاک کر کے فتح نصیب فرمائی۔ یہ واقعہ داعیان دین کے لیے کتنے زیادہ اسباق، دروس اور عبرتیں رکھتا ہے؟ مکرو فریب، ظلم و تعدی اور تسلط، خواہ کتنا بڑھ جائے، اﷲ تعالیٰ کی نصرت بہر حال قریب ہے۔ فرعون کی راہ پر چلنے والے اﷲ اور اس کے رسول کے ہر دشمن کے لیے سامانِ عبرت ہے کہ جلد یا بدیر اﷲ تعالیٰ ہر حال میں سرکش ظالموں سے انتقام لینے والا ہے۔ ہجرت کا دن اور یومِ عاشوراء یہ دونوں ہی ابدی نصرت کے دن ہیں۔ لہٰذا اہلِ حق اور داعیانِ صدق کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں، انجام کار کامیابی متقین ہی کے حصے میں آئے گی۔ اس لیے اس سے پہلے کہ وقت گزر جائے اہل باطل اور داعیانِ دروغ ہوش کے ناخن لے لیں۔ إن في ذلک لعبرۃ لمن یخشی۔ إن ربک لبالمرصاد۔ واقعات میں عبرت ہوتی ہے اور تاریخ میں خیر۔ آیات میں انذار اور ڈراوا ہوتا ہے اور قصوں اور خبروں میں نصیحت کی گولی ہوتی ہے یا ڈانٹ کا کوڑا۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: { لَقَدْ کَانَ فِیْ قَصَصِھِمْ عِبْرَۃٌ لِّاُولِی الْاَلْبَابِ مَا کَانَ حَدِیْثًا یُّفْتَرٰی وَ لٰکِنْ تَصْدِیْقَ الَّذِیْ بَیْنَ یَدَیْہِ وَتَفْصِیْلَ کُلِّ شَیْئٍ وَّ ھُدًی وَّ رَحْمَۃً لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ} [یوسف: ۱۱۱] ’’بلاشبہ یقینا ان کے بیان میں عقلوں والوں کے لیے ہمیشہ سے ایک عبرت ہے۔ یہ ہر گز ایسی بات نہیں جو گھڑ لی جائے اور لیکن اس کی تصدیق ہے جو اس سے پہلے ہے اور ہر چیز کی تفصیل ہے اور ان لوگوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے جو ایمان رکھتے ہیں۔‘‘ برادرانِ اسلام! سال کے پہلے مہینے ماہ محرم کی طرف چوتھا اشارہ ہے۔ یہ ایک عظیم ترین مہینہ ہے جو بلند مقام کا مالک اور زمانہ قدیم ہی سے حرمت کا مہینہ اور سال کا ابتدائیہ ہے۔ اس حرمت والے مہینے میں اﷲ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان کی قوم کو فرعون اور اس کے گروہ پر فتح
Flag Counter