Maktaba Wahhabi

684 - 871
سے تجاوز کے بغیر اس پر محمول کرنا چاہیے،جبکہ تاویل ان علما کے مستنبطات کا نام ہے،جو خطاب کا معنی جانتے ہیں اور آلاتِ علوم میں دسترس رکھتے ہیں۔ بغوی اور کواشی رحمہما اللہ نے کہا ہے کہ تاویل کا مطلب یہ ہے کہ آیت کو اس کے ماقبل اور مابعد کے اس موافق معنی کی طرف پھیرنا،جس معنی کا آیتِ مذکورہ احتمال رکھتی ہے او ربہ طریقِ استنباط کتاب و سنت کے مخالف نہیں ہے۔[1] انتھیٰ۔ملا کاتب نے کہا ہے کہ شاید یہی درست ہو۔یہ اس تحریر کا خلاصہ تھا،جو ابو الخیر نے علمِ تفسیر کے مقدمے میں کی ہے۔ التاویل لمعالم التنزیل: یہ شیخ علی بن محمد شیخی بغدادی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۴۱ھ؁) کی تالیف ہے اور بڑی ضخیم تفسیر ہے۔حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے’’الدرر‘‘ میں اس کا ذکر کیا ہے۔ تأویلات القرآن: معروف بتاویلات الکاشانی۔یہ تاویل کے ذریعے سے اصطلاحِ تصوف پر سورت’’ص‘‘ تک تفسیر کی گئی ہے۔یہ شیخ کمال الدین ابو الغنائم عبدالرزاق بن جمال الدین کاشی ثمر قندی رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۸۷؁ھ) کی تالیف ہے۔اس کا آغاز یوں ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ الذي جعل مناظم کلامہ مظاہر صفاتہ…الخ‘‘ تبصرۃ المبتدی وتذکرۃ المنتھی في القراء ات: یہ شیخ ابو محمد عبداللہ بن علی بن احمد معروف بسبط الخیاط رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۴۱؁ھ) کی تالیف ہے۔ التبصرۃ في القراء ات السبعۃ: یہ شیخ ابو محمد مکی بن ابی طالب مقری قیسی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۳۷؁ھ) کی پانچ اجزا میں تالیف ہے۔یہ ان کی مشہور تصنیف ہے۔ التبصرۃ في التفسیر: یہ شیخ موفق الدین ابو العباس احمد بن یوسف کواشی موصلی رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۰۸؁ھ) کی تالیف ہے۔یہ بہت ضخیم تفسیر ہے،جس کی بعد میں ایک جلد میں تلخیص کی گئی اور اس کا نام تلخیص رکھا گیا۔ تبصیر الرحمٰن وتیسیر المنان بعض ما یشیر إلیٰ إعجاز القرآن في التفسیر: یہ شیخ زین الدین علی بن احمد بن علی بن احمد اموی حنبلی رحمہ اللہ (المتوفی ۷۱۰ھ) کی تالیف ہے،یہ ایک جلد میں متوسط تفسیر ہے،اس کے ابتدائی الفاظ یہ ہیں :’’الحمد للّٰہ
Flag Counter