Maktaba Wahhabi

101 - 548
ان کی تعداد ۸۱۹ ہے۔[1] ان کی حدیثوں کو اصحاب کتب ستہ امام بخاری و مسلم و ابوداؤد و نسائی و ترمذی و ابن ماجہ علیہم السلام نے ذکر کیاہے، ان کی تعداد ۳۲۲ ہے۔[2] ان میں سے بیس حدیثیں متفق علیہ ہیں۔ امام بخاری نو اور امام مسلم پندرہ حدیثوں کو ذکر کرنے میں منفرد ہیں۔ یہ حدیثیں عقائد و احکام اور تفسیر وغیرہ پر مشتمل ہیں، غرض کہ زندگی کے تمام پہلوؤں سے متعلق تمام موضوعات و مضامین کو یہ حدیثیں شامل ہیں۔[3] خلفائے راشدین میں سے امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ احادیث رسول کے سب سے زیادہ روایت کرنے والے تھے، اس کے اسباب میں سے بقیہ خلفاء سے بعد میں آپ کا وفات پانا، آپ سے روایت کرنے والوں کی کثرت، علم کے متلاشی بکثرت سوال کرنے والے تابعین کا منتشر ہونا، ایسے حادثات کا رونما ہونا جو بہت سارے امور میں روایت کے متقاضی تھے وغیرہ وغیرہ ہیں۔ چنانچہ انھیں آپ کی جانب سے جو روایتیں پہنچیں پوری امانت و دیانت سے نقل کیا۔[4] اس سے آپ کے صاحبزادے حسن رضی اللہ عنہ نے بہت زیادہ استفادہ کیا۔ حسن رضی اللہ عنہ کے نانا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات اس وقت ہوئی جب کہ وہ ابھی چھوٹے تھے، چنانچہ صغار صحابہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما و محمود بن ربیع رضی اللہ عنہ کی طرح بہت سی حدیثوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب منسوب کرکے ذکر کیا ہے، چنانچہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے اپنے نانا، والد اور والدہ سے حدیثوں کو یاد کیا، اور ان سے ان کے صاحبزادے حسن بن حسن رضی اللہ عنہ ، سوید بن غفلہ، ابوحوراء سعدی، شعبی، ہبیرہ بن بریم، اصبغ بن نباتہ اور مسیب بن نجبہ[5] نے حدیثوں کو بیان کیا، بقی بن مخلد نے اپنی مسند میں حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی روایت کردہ تیرہ حدیثوں کو ذکر کیا ہے۔[6]اور امام احمد نے اپنی مسند میں دس حدیثوں کو ذکر کیا ہے، اور سنن اربعہ میں ان کی روایت کردہ چھ حدیثیں ہیں۔[7] ان حدیثوں میں سے بعض درج ذیل ہیں: ۱۔ابوحوراء حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ دعا سکھلائی جس کو میں قنوت وتر میں پڑھتا ہوں:
Flag Counter