Maktaba Wahhabi

519 - 548
کرسکتے تھے، اور اہل شام کا اعتماد حاصل کرنے یا کم از کم ان کے مابین معاویہ رضی اللہ عنہ کا موقف کمزور کرنے کے لیے ان کے درمیان منظم طور پر اعلامی جنگ چھیڑ سکتے تھے، قانونی حیثیت حاصل ہونے اور نواسۂ رسول ہونے کے باعث آپ کو معنوی طاقت و قوت اور روحانی اثر و نفوذ حاصل تھا۔ ۲۔حسن بن علی رضی اللہ عنہما کا موجودہ حالات اور اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا صحیح جائزہ: نفیر بن حضرمی نے جب آپ سے کہا: لوگوں کا خیال ہے کہ آپ کو خلافت کی خواہش ہے تو آپ نے فرمایا: عرب کے لوگ میری مٹھی میں تھے، جن سے میں صلح کرتا ان سے وہ بھی صلح کرتے، جن سے میں جنگ کرتا ان سے وہ بھی جنگ کرتے لیکن میں نے اللہ کی رضا کی خاطر اسے چھوڑ دیا ہے۔[1] یہ حسن رضی اللہ عنہ کی جانب سے اس بات کی شہادت ہے کہ وہ مضبوط حالت میں تھے، ان کے متبعین جنگ یا صلح جو آپ چاہتے اس کے لیے تیار تھے، ساتھ ہی ساتھ آپ شعلہ بیانی، طلاقت لسانی، جذبۂ صادق، قوتِ تاثیر اور قرابتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مالک تھے، یہ چیزیں آپ کی قوت و طاقت میں اضافہ کر رہی تھیں، مذکورہ باتوں کی دلیل یہ ہے کہ آپ اپنے والد کا ساتھ دینے کے لیے اہل کوفہ کو آمادہ کرنے میں کامیاب رہے، ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ انھیں خروج، جنگ اور فتنے سے روک رہے تھے، فتنے میں ملوث ہونے سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جو تحذیر وہ سن چکے تھے اسے لوگوں کو سنا رہے تھے۔[2] علی رضی اللہ عنہ نے حسن رضی اللہ عنہ سے پہلے محمد بن ابوبکر اور محمد بن جعفر کو بھیجا، دونوں اپنی مہم میں کامیاب نہیں ہوئے، اس کے بعد ہاشم بن عتبہ بن ابی وقاص کو بھیجا، لیکن وہ بھی ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے ان پر اثر انداز ہونے کے باعث اپنی مہم میں ناکام رہے۔[3]ان کے بعد علی رضی اللہ عنہ نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کو بھیجا، ان کی دعوت پر بھی ٹال مٹول کر رہے تھے، ان کے بعد عمار بن یاسر اور حسن رضی اللہ عنہما کو بھیجا۔[4] حسن رضی اللہ عنہ کی بہت واضح تاثیر تھی، لوگوں میں کھڑے ہو کر تقریر کرتے ہوئے آپ نے فرمایا: لوگو! اپنے امیر کی دعوت پر لبیک کہو، اپنے بھائیوں کی جانب چل پڑو، اس مقصد کے لیے کوچ کرنے والے مل جائیں گے، لیکن اللہ کی قسم اگر اس کام کو عقلمند لوگ انجام دیں، تو فوری طور پر اس کا اثر اچھا ہوگا اور انجام بہتر ہوگا، اس لیے ہماری دعوت پر لبیک کہو اور جس مصیبت میں ہم پھنسے ہیں اس میں ہماری مدد کرو۔[5]
Flag Counter