Maktaba Wahhabi

126 - 548
تمھارا یہ فاسد عقیدہ کہ اللہ کا لڑکا ہے۔‘‘ چنانچہ آپ کے اور ان کے مابین کافی مناقشہ و مناظرہ ہوا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انھیں قرآن سناتے جاتے اور ٹھوس دلیلوں سے ان کے باطل افکار و خیالات کا قلع قمع کرتے جاتے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے انھوں نے ایک بات یہ بھی کہی تھی: آپ کیوں ہمارے نبی کو برا بھلا کہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ اللہ کے بندے تھے؟ تو آپ نے فرمایا تھا: بالکل ٹھیک! وہ اللہ کے بندے، اس کے رسول اور اس کے کلمہ (کن سے پیدا ہونے والے) ہیں جسے مریم علیہا السلام کی طرف ڈال دیا تھا، اس پر وہ ناراض ہوگئے، اور کہنے لگے: کیا تم نے کبھی بغیر باپ کے کسی انسان کو دیکھا ہے، اگر تم سچے ہو تو اس کی کوئی مثال مجھے بتلاؤ؟ تو اللہ تعالیٰ نے ان کی تردید میں یہ آیات نازل کیں: (إِنَّ مَثَلَ عِيسَىٰ عِندَ اللَّـهِ كَمَثَلِ آدَمَ ۖ خَلَقَهُ مِن تُرَابٍ ثُمَّ قَالَ لَهُ كُن فَيَكُونُ ﴿٥٩﴾ الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ فَلَا تَكُن مِّنَ الْمُمْتَرِينَ) (آل عمران:۵۹-۶۰) ’’اللہ تعالیٰ کے نزدیک عیسیٰ کی مثال ہو بہو آدم کی مثال ہے، جسے مٹی سے بنا کر کہا کہ ہو جا، پس وہ ہوگیا، تیرے رب کی طرف سے حق یہی ہے، خبردار شک کرنے والو ں میں نہ ہونا۔‘‘ یہ آیت ان کے باطل افکار کا کام تمام کرنے والی دلیل ہے، اس میں ایک انوکھی چیز کی تشبیہ اس سے بھی زیادہ انوکھی چیز سے دی گئی ہے۔[1] جب ان کے ساتھ حکمت اور مواعظ حسنہ پر مبنی مباحثہ و مناقشہ سے کام نہ چلا تو آپ نے انھیں اس آیت پر عمل کرتے ہوئے مباہلہ کی دعوت دی: [2] (فَمَنْ حَاجَّكَ فِيهِ مِن بَعْدِ مَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ وَنِسَاءَنَا وَنِسَاءَكُمْ وَأَنفُسَنَا وَأَنفُسَكُمْ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَل لَّعْنَتَ اللَّـهِ عَلَى الْكَاذِبِينَ) (آل عمران:۶۱) ’’اس لیے جو شخص آپ کے پاس اس علم کے آجانے کے بعدبھی آپ سے اس میں جھگڑے تو آپ کہہ دیں کہ آؤ ہم تم اپنے اپنے فرزندوں کو اور ہم تم اپنی اپنی عورتو ں کو اورہم تم خاص اپنی اپنی جانوں کو بلالیں، پھر ہم عاجزی کے ساتھ التجا کریں اور جھوٹوں پر اللہ کی لعنت کریں۔‘‘ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نکلے، آپ کے ساتھ حسن، حسین اور فاطمہ رضی اللہ عنہم تھے، آپ نے فرمایا: جب میں دعا کروں گا تو تم سب آمین کہنا۔[3] انھوں نے اپنے مابین مشورہ کیا۔ چوں کہ انھیں معلوم تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم برحق
Flag Counter