Maktaba Wahhabi

69 - 548
جب عتیبہ بن ابولہب نے ان کو طلاق دے دی تو وہ مکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہی رہیں، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ کی جانب ہجرت کا شرف حاصل کیا۔[1] ا: ان کي شادي:…سعید بن مسیب رحمہ اللہ کا قول ہے کہ رقیہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو داغ مفارقت دیا اور حضرت حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہما کو ان کے شوہر نے، حضرت عمر حضرت عثمان رضی اللہ عنہما کے پاس آئے اور کہا: کیا تمھیں حفصہ کی چاہت ہے؟ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ان کی بات نہیں مانی، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس کا تذکرہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ نے فرمایا: کیا تمھیں اس سے بہتر کی چاہت ہے؟ میں حفصہ سے شادی کرلیتا ہوں، اور عثمان کی شادی ان سے بہتر ام کلثوم سے کردیتا ہوں۔ [2] ام کلثوم رضی اللہ عنہا کی شادی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے ربیع الاول ۳ھ میں ہوئی، اور جمادی الاولیٰ میں ان کی رخصتی ہوئی۔[3] حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بچی کے پاس آئے وہ حضرت عثمان کا سر دھلا رہی تھیں، آپ نے فرمایا: تم ابو عبداللہ کے ساتھ اچھی طرح پیش آؤ وہ مجھ سے اخلاق میں تمام صحابہ سے زیادہ مشابہ ہیں۔ [4] ب: ان کي وفات: …ام کلثوم رضی اللہ عنہا حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس ہی رہیں یہاں تک کہ شعبان ۹ھ میں وفات پائی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے جنازے کی نماز پڑھائی، ان کی قبر کے کنارے بیٹھے، انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا کی قبر کے پاس بیٹھے ہوئے دیکھا، کہتے ہیں میں نے آپ کی آنکھوں سے آنسو بہتے دیکھا، آپ نے فرمایا: کیا تم میں کوئی ایسا ہے جس نے رات میں ہم بستری نہ کی ہو؟ ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں۔ آپ نے فرمایا: تم ان کی قبر میں اترو۔[5] انھیں اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا اور صفیہ بنت عبدالمطلب رضی اللہ عنہا نے غسل دیا، ان کے غسل میں ام عطیہ رضی اللہ عنہا حاضر تھیں، اور انہوں نے ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول ((اِغْسِلْہَا ثَـلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَکْثَرَ مِنْ ذٰلِکَ۔)) (انھیں تین یا پانچ یا اس سے زیادہ مرتبہ غسل دو) کو بیان کیا ہے۔[6] طبقات ابن سعد میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علی بن ابوطالب، فضل بن عباس، اسامہ بن زید اور
Flag Counter