Maktaba Wahhabi

110 - 548
خاموش رہتے بغیر ضرورت گفتگو نہ کرتے، پوری گفتگو آپ تصنع سے بچتے ہوئے پورا منہ کھول کر کرتے، آپ کی گفتگو بڑی جامع، حق و باطل کے مابین فیصل اور افراط و تفریط سے عاری ہوتی، آپ کی طبیعت واخلاق میں سختی نہیں تھی، چھوٹی سے چھوٹی نعمت کو بڑی سمجھتے، اس کی مذمت نہ کرتے، کھانے پینے کی چیزوں میں عیب نہ تلاش کرتے اور نہ ان کی تعریف کرتے، دنیا آپ کے غضب کا باعث نہ بنتی اور نہ ہی آپ کے نزدیک اس کی کوئی اہمیت تھی، جب حق کو پامال ہوتے دیکھتے تو ناراض ہوتے اور اہل حق کو بدلہ دلاتے، آپ اپنے نفس کے لیے نہ ناراض ہوتے اور نہ ہی اس کے لیے بدلہ لیتے، جب آپ اشارہ کرتے تو اپنی پوری ہتھیلی سے اشارہ کرتے اور جب تعجب کرتے تو اس کو پلٹ دیتے، جب گفتگو کرتے تو ہتھیلیوں کو ملا لیتے، اپنی داہنی ہتھیلی سے بائیں ہتھیلی پرمارتے، اپنے بائیں انگوٹھے کے نچلے حصہ کو داہنی ہتھیلی سے ملالیتے، جب ناراض ہوتے تو مکمل اعراض کرتے، خوش ہوتے تو نگاہ نیچی کرلیتے، آپ کی اکثر و بیشتر ہنسی مسکراہٹ ہوتی، جب آپ مسکراتے تو اولے جیسے آپ کے صاف و شفاف دانت ظاہر ہوتے، آپ بذات خود اور دوسروں کی نگاہ میں بھاری بھرکم تھے، آپ کا چہرہ چودھویں رات کی طرح چمکتا تھا، آپ کے قدم اس طرح چکنے تھے کہ ان پر سے پانی پھسل جاتا تھا، جب آپ زمین سے اپنے پاؤں اٹھاتے تو مکمل طور سے اور آگے جھک کر اٹھاتے، آپ کی چال میں وقار و سنجیدگی اور تیزی ہوتی جب آپ چلتے تو گویا آپ کسی ڈھلان سے اتر رہے ہوں جب آپ کسی کی جانب متوجہ ہوتے تو مکمل طور سے متوجہ ہوتے، آپ کی نگاہ نیچی ہوتی، آسمان سے زیادہ آپ کی نگاہ زمین پر ہوتی، آپ اکثر و بیشتر کن انکھیوں سے دیکھتے، اپنے صحابہ کی قیادت کرتے ، ہر ملاقاتی سے سلام کرنے میں پہل کرتے۔ [1] ۲۔حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے مروی نبی کے اوصاف اس طرح وارد ہیں: آپ نہ طبعی طور سے اور نہ ہی بہ تکلف بدزبان تھے، بازاروں میں چیخنے چلانے والے نہیں تھے، برائی کا بدلہ برائی سے نہ دے کر عفو و درگزر سے کام لیتے، جہاد فی سبیل اللہ کے علاوہ آپ نے کسی کو قتل نہیں کیا، آپ نے نہ کسی خادم کو مارا اور نہ ہی کسی عورت کو، اپنے اوپر کیے گئے ظلم کا بدلہ نہیں لیا، الا یہ کہ اس کا تعلق اللہ کے محارم کی پامالی سے ہو، اللہ کے محارم کی پامالی پر آپ بہت ناراض ہوتے تھے، دو چیزوں میں اختیار کے وقت آپ نے آسان ہی کو منتخب کیا، آپ اپنے گھر میں ایک آدمی کی طرح ہوتے، کپڑوں سے جوں نکالتے، بکریوں کا دودھ دوہتے، اپنی خدمت خود کرتے، ضرورت پر بولتے، لوگوں کو متحد کرتے ان میں نفرت پیدا نہ کرتے، ہر جماعت کے معزز شخص کی تکریم کرتے اسے ان کا ذمہ دار مقرر کردیتے، لوگوں سے آپ بچتے اور محتاط رہتے، ہر ایک سے
Flag Counter