Maktaba Wahhabi

189 - 548
اور حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے کہ انھوں نے فرمایا: اے اللہ! میں تیرے حضور قتل عثمان رضی اللہ عنہ سے براء ت کا اعلان کرتا ہوں۔[1] قتل عثمان رضی اللہ عنہ کے فتنے سے متعلق صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے موقف کو بعض کتبِ تاریخ نے بگاڑ کر رکھ دیا ہے، ایسا ان روایتو ں کے باعث ہوا جنھیں بہت سارے مورخین نے ذکر کیاہے۔ تاریخ طبری وغیرہ میں ابومخنف، واقدی، ابن اعثم وغیرہ کی جو روایتیں اس فتنے کے حالات بیان کرتی ہیں ان کا مطالعہ کرنے والا یہ سمجھنے لگتا ہے کہ اس فتنے اور سازش کے پیچھے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہی تھے۔ ابومخنف شیعی میلان والا تھا اس لیے عثمان رضی اللہ عنہ کو متہم کرنے میں ذرا بھی دریغ نہیں کرتا تھا کہ خلیفہ کی ہی غلطیاں زیادہ تھیں اسی لیے وہ اس کے مستحق ہوئے، اور اپنی روایتوں میں طلحہ رضی اللہ عنہ کو عثمان رضی اللہ عنہ کا باغی اور آپ کے خلاف حملہ آور قرار دیتا تھا، واقدی کی بھی روایتیں ابومخنف کی روایتوں سے مختلف نہیں ہیں، ایسی بہت ساری روایتیں وارد ہیں جن میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر تہمت لگائی گئی ہے کہ وہی لوگ عثمان رضی اللہ عنہ کے خلاف سازش کرنے والے تھے، انھی لوگوں نے فتنہ کو بڑھاوا دیا تھا، لوگوں کو برانگیختہ کیا تھا، جب کہ یہ سب سراسر جھوٹ ہے۔[2] ان ضعیف و موضوع روایتوں کے برخلا ف بحمد اللہ کتبِ احادیث نے ان صحیح روایتوں کو محفوظ رکھا ہے جن سے پتہ چلتا ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم عثمان رضی اللہ عنہ کے معاونین، آپ کا دفاع کرنے والے، آپ کے قتل سے بری، اور قتل کے بعد آپ کے خون کا مطالبہ کرنے والے تھے، اس طرح یہ بات بعید از قیاس ہوجاتی ہے کہ ان کا اس فتنہ کو برپا کرنے میں کوئی کردار تھا۔[3] تمام کے تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم قتلِ عثمان رضی اللہ عنہ سے بری ہیں، جو اس کے خلاف کہتا ہے اس کی بات سراسر باطل ہے اس کی وہ کوئی صحیح دلیل نہیں دے سکتا، اسی لیے خلیفہ اپنی ’’تاریخ‘‘ میں عبد الاعلیٰ بن ہیثم کی روایت کو نقل کرتے ہیں، وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا: میں نے حسن رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا قاتلینِ عثمان رضی اللہ عنہ میں مہاجرین و انصار میں سے کوئی تھا؟ فرمایا: نہیں، وہ مصر کے اکھڑ لوگ تھے۔ امام نووی کہتے ہیں: ’’قتلِ عثمان رضی اللہ عنہ میں کوئی بھی صحابی شریک نہیں تھا، انھیں قبائل کے شورش پسند، بیوقوف، لچے اور لفنگوں نے قتل کیا، مصر ہی سے انھوں نے اپنا گروپ تیار کیا اور آپ کے قتل کا ارادہ کیا، موجود صحابہ
Flag Counter