Maktaba Wahhabi

303 - 534
السُّبُلَ} یعنی بدعات و شبہات اور ضلالتوں کی پیروی نہ کرو۔[1] اللہ تعالیٰ نے اس امت کو اختلاف و افتراق سے منع فرمایا، جس کا شکار گزشتہ امتیں کتابوں کے نزول و ہدایات کے آجانے کے بعد ہوئیں۔ ارشاد الٰہی ہے: وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ تَفَرَّقُوا وَاخْتَلَفُوا مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْبَيِّنَاتُ وَأُولَئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ (105) (آل عمران: ۱۰۵) ’’تم ان لوگوں کی طرح نہ ہو جانا جنھوں نے اپنے پاس روشن دلیلیں آجانے کے بعد بھی تفرقہ ڈالا اور اختلاف کیا، انہی لوگوں کے لیے بڑا عذاب ہے۔‘‘ امت محمدیہ کو اللہ تعالیٰ نے ان مشرکین کی روش اختیار کرنے سے منع فرمایا جو اپنے دین میں افتراق کا شکار ہوئے، اور ٹولیوں اور فرقوں میں بٹ گئے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: فَأَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا فِطْرَتَ اللّٰهِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْهَا لَا تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللّٰهِ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ (30) مُنِيبِينَ إِلَيْهِ وَاتَّقُوهُ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُشْرِكِينَ (31) مِنَ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ (32) (الروم: ۳۰۔۳۲) ’’پس یک سو ہو کر اپنا منہ دین کی طرف متوجہ کر دیں، اللہ تعالیٰ کی وہ فطرت جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے، اللہ تعالیٰ کے بنائے کو بدلنا نہیں یہی سیدھا دین ہے، لیکن اکثر لوگ نہیں سمجھتے (لوگو) اللہ کی طرف رجوع ہو کر اس سے ڈرتے رہو اور نماز کو قائم رکھو اور مشرکین میں سے نہ ہو جاؤ، ان لوگوں میںسے جنھوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور خود بھی گروہ گروہ ہو گئے، ہر گروہ اس چیز پر جو اس کے پاس ہے مگن ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے خبردار کر دیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان لوگوں سے بری ہیں جنھوں نے اپنے دین کے ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے، اور فرقوں اور گروہوں میں تقسیم ہو گئے۔[2] ارشاد الٰہی ہے: إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ إِنَّمَا أَمْرُهُمْ إِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُمْ بِمَا كَانُوا يَفْعَلُونَ (159) (الانعام: ۱۵۹) ’’بے شک جن لوگوں نے اپنے دین کو جدا جدا کر دیا اور گروہ گروہ بن گئے آپ کا ان سے کوئی تعلق
Flag Counter