Maktaba Wahhabi

320 - 534
سکے، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اس کو طلب کرنے ان کے پاس پہنچ گئے، گفتگو کے دوران میں دونوں کی آوازیں بلند ہو گئیں، لوگ جمع ہو گئے، اس کی اطلاع جب عثمان رضی اللہ عنہ کو پہنچی تو آپ نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو معزول کر دیا، اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو ان کے عہدہ پر باقی رکھا۔ طبری کے قول کے مطابق سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو معزولی کی سزا ملی اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو عہدہ پر بقا کی سزا ملی۔[1] یہ واقعہ دونوں حضرات کے ورع اور تقویٰ کی خبر دیتا ہے اور بتاتا ہے کہ سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو مال کی ضرورت تھی، اور آپ کے پاس اتنا مال نہ تھا کہ اپنی ضروریات کی تکمیل کر سکیں اسی لیے آپ بیت المال سے قرض لینے پر مجبور ہوئے، اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ مسلمانوں کے مال کی حفاظت کے لیے کوشاں رہے، کوفہ کے گورنر سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے قرض واپس لینے پر مصر رہے۔ کوفہ کی امارت آپ کے ہاتھ میں صرف ایک سال ایک ماہ رہی۔[2] سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کی معزولی کے بعد عثمان رضی اللہ عنہ نے ولید بن عقبہ بن ابی معیط رضی اللہ عنہ کو کوفہ کاگورنر مقرر فرمایا۔ وہ اس سے قبل اردن میں لشکر صدیقی کے سپہ سالار رہ چکے تھے اور عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں الجزیرہ کے عربوں پر آپ عامل تھے۔[3] خلافت فاروقی کے آخر اور خلافت عثمانی کے آغاز میں آپ کوفہ کے لشکر کے ایک سپہ سالار تھے، اور متعدد مورچوں پر آپ نے سپہ سالار کی حیثیت سے جہاد کیا تھا۔[4] کوفہ پر تقرری سے قبل کوفہ، اس کے لشکر، اس کی سرحدوں اور دیگر امور سے متعلق آپ تجربہ و معرفت رکھتے تھے، وہاں کے لیے آپ کوئی نئے نہ تھے۔ خلفائے راشدین کا اصول تھا کہ جس علاقہ پر گورنر مقرر کرنا ہوتا اس علاقہ سے متعلق تجربہ کار اور معرفت رکھنے والوں کو دوسروں پر ترجیح دیتے تھے، چنانچہ اسی اصول کے تحت عثمان رضی اللہ عنہ کی نظر انتخاب ولید بن عقبہ رضی اللہ عنہ پر پڑی، لیکن کیا کہا جائے کہ بہت سے قدیم و جدید حضرات جنھوں نے امراء اور گورنروں کی تقرری سے متعلق تحریر کیا ہے انہوں نے اس تقرری سے متعلق عثمان رضی اللہ عنہ کو متہم کرنے کی کوشش کی ہے ان کے خیال میں ولید بن عقبہ رضی اللہ عنہ کی تقرری کے پیچھے کنبہ پروری کار فرما تھی کیوں کہ وہ آپ کے علاتی (ماں شریک) بھائی تھے۔[5] یہ عثمان رضی اللہ عنہ پر براہ راست اتہام و تنقید ہے۔[6] آپ کی امارت کے آغاز میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ آپ کے شریک کار تھے، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیت المال
Flag Counter