Maktaba Wahhabi

333 - 534
اقامت صلوٰۃ: …چاروں خلفائے راشدین کے عہد میں دارالخلافہ میں خلیفہ بذات خود جمعہ، جماعت اور عیدین قائم کرتا، امامت کے فرائض انجام دیتا، جمعہ و عیدین اور دیگر مواقع پر خطبہ دیتا، اسی طرح اس کے نائبین اپنے اپنے مقام پر اس ذمہ داری کو انجام دیتے، اور خلفائے راشدین کے پورے دور میں گورنر حضرات خطبہ و امامت کے فرائض انجام دیتے تھے۔[1] دین اور اس کے اصول و عقائد کی حفاظت: …رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد خلفائے راشدین نے اسلام کی اس کے صحیح اصول و عقائد پر حفاظت کی اپنی ذمہ داری کو محسوس کیا، احیائے سنت اور رد بدعت میں ہمیشہ کوشاں رہے، احترامِ دین اور احترامِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اس دین کے خلاف سازش کرنے والوں کی تردید اور انہیں ناکام بنانے میں لگے رہے۔ عثمان رضی اللہ عنہ نے اس سلسلہ میں عظیم خدمت پیش کی، قرآن کے مختلف نسخے کتابت کرائے اور مختلف شہروں کو روانہ فرمائے، اور اپنے گورنروں کو حکم جاری کیا کہ دیگر ذاتی تیار کردہ قرآنی نسخوں کو جلا دیا جائے۔ اصول دین اور قرآن کی حفاظت کی خاطر ہی آپ نے ایسا کیا، [2]اور اسی طرح آپ کے گورنروں اور امراء نے سبائی تحریک کو دبانے اور ان کے اسلام منافی افکار و نظریات اور شبہات کا پردہ چاک کرنے کی بھر پور کوشش کی۔[3] غرض کہ دین اسلام کی حفاظت اور اس کا احترام گورنروں کے اہم ترین فرائض میں سے تھے، جو ان کے سپرد کیے گئے تھے۔[4] تنظیم و تعمیر مساجد: …سفر ہجرت میں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قباء پہنچے تو آپ نے اسلام کی سب سے پہلی مسجد وہاں تعمیر کی، اور مدینہ طیبہ پہنچنے کے بعد آپ نے مسجد نبوی کی تعمیر کا آغاز فرمایا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جن گورنروں کو مقرر فرماتے وہ اپنے اپنے مقامات پر مساجد کی تعمیر کا اہتمام فرماتے، خلفائے راشدین تعمیر مساجد کی اس سنت پر قائم رہے، جن علاقوں اور شہروں کو مسلمان فتح کرتے وہاں مسجد کی تعمیر کا اہتمام کرتے، اگرچہ تمام مساجد کو گورنروں نے تعمیر نہیں کیا، لیکن صوبہ کی مرکزی مساجد خاص کر جامع مساجد کی تعمیر میں ان کا اہم رول رہا ہے۔[5] امور حج کا اہتمام اور حجاج کے لیے سہولیات فراہم کرنا: …اسلام کے ابتدائی دور میں گورنر اپنے اپنے صوبہ میں حج کے متعلقہ امور کے ذمہ دار ہوتے تھے، حجاج کو سہولیات فراہم کرنا، اور ان کے سفر حج کو پرامن بنانا ان کے فرائض میں شامل تھا، چنانچہ گورنر ہی حج کے قافلوں کے امراء کی تعیین و تقرری فرماتے، سفر کے اوقات وہی متعین کرتے، ان کی اجازت کے بغیر قافلے روانہ نہیں ہو سکتے تھے۔ بعض امراء اور گورنروں
Flag Counter