Maktaba Wahhabi

456 - 534
اپنے اہل و عیال اور اقرباء میں تقسیم کردیا ہے، الحاد پرست لوگ ایسی باتیں کر رہے ہیں؟ میں نے صوبوں میں سے کسی صوبے سے کوئی مال نہیں وصول کیا ہے، بلکہ میں نے ان صوبوں کو مال واپس دیا ہے۔ مدینہ میں لوگ صرف مال غنیمت کا خمس بھیجتے رہے ہیں اور مسلمانوں نے ہی اس خمس کی تقسیم کی ذمہ داری سنبھالی ہے، اور اس کے مستحقین تک پہنچایا ہے۔ اللہ کی قسم ! اس خمس میں سے ایک پیسہ بھی میں نے نہیں لیا ہے۔ میں اپنے مال ہی سے کھاتا ہوں اور اپنے مال ہی سے اپنے اہل و عیال اور قرابت داروں کو دیتا ہوں۔ ٭ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ میں نے مفتوحہ زمینیں مخصوص لوگوں کو دی ہیں حالاں کہ ان مفتوحہ زمینوں کو فتح کرنے میں مہاجرین و انصار وغیرہم مجاہدین شریک رہے ہیں۔ لیکن معلوم ہونا چاہیے کہ جب میں نے ان فاتحین کے درمیان مفتوحہ زمینوں کو تقسیم کیا تو ان میں کچھ لوگوں نے وہاں سکونت اختیار کر لی اور کچھ لوگ مدینہ اور اپنے دیگر مقامات کو واپس چلے آئے اور زمینیں باقی رکھیں یا بیچ ڈالیں اور اس کی قیمت لے لی۔ اس طرح عثمان رضی اللہ عنہ نے ان اہم اعتراضات کو پیش کیا جو ان کے خلاف اٹھائے گئے تھے، اور توضیح پیش کی اور صحیح صورت حال کو بیان کیا ۔[1] آپ اس محکم دفاع میں جس کے ذریعہ سے عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنا دفاع کیا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ساتھ گفتگو و مذاکرہ کیا اس میں ایک زہریلی تنقید ملاحظہ فرمائیں گے جو عثمان رضی اللہ عنہ پر کی جا رہی تھی۔ اور جو ناشائستہ باتیں سبائی پھیلا رہے تھے اور جن باطل و بے بنیاد باتوں کی ترویج کر رہے تھے آپ نے اختصار و اجمال کے ساتھ اعتراضات کو بیان کیا، لیکن فسادیوں کو ہدایت اور راست مطلوب نہیں تھی، آپ کا ان کے ساتھ مناقشہ اور مناظرہ، ایک مخلص انسان کا اس شخص کے ساتھ مناظرہ و مناقشہ تھا جو اس کے خلاف مصیبت برپا کرنا چاہتا ہو اور اس کی لغزشوں کو لے کر اپنے مقاصد پورا کرنا چاہتا ہو، اور لوگوں کے دلوں میں اس کے خلاف اعراض برپا کرنا چاہتا ہو، پس جس کی یہ حالت ہو اس کو حجت و برہان مطمئن نہیں کر سکتی اور دلیل سے اس کو ہدایت نہیں مل سکتی، اور اللہ جس کو گمراہی پر لگا دے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا۔[2] آپ کی گفتگو اور توضیح، فتنہ کے لیڈران نے سنی جو منبر کے بغل میں تھے جیسا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور مسلمانوں نے سنی۔ مسلمان، عثمان رضی اللہ عنہ کی گفتگو و توضیح سے متاثر ہوئے اور آپ کی باتوں کی تصدیق کی اور ان کے اندر آپ کی محبت میں اضافہ ہوا مگر سبائی جو فتنہ و افتراق کے داعی تھے اس سے متاثر نہ ہوئے، اور اپنے موقف سے باز نہ آئے کیوں کہ وہ حق کے متلاشی اور خیر کے خوگر نہ تھے، ان کا مقصد اسلام اور مسلمانوں کے لیے سازش
Flag Counter