M Wahhabi
Home
(current)
Deobandi Books
Brailvi Books
Options
Action 1
Action 2
Logout
ڈھونڈیں
Maktaba Wahhabi
89
- 534
فہرست مضامین
×
مضمون تلاش کریں
مقدمہ
پہلی فصل
عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ مکہ ومدینہ میں
٭نام،نسب،کنیت، اوصاف، خاندان اور دور جاہلیت میں آپ کا نام ٭عثمان رضی اللہ عنہ اور قرآن ٭مدینہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دائمی صحبت ٭عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے متعلق احادیث ٭عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ عہد صدیقی وفاروقی میں
(۱) نام، نسب، کنیت، القا ب، اوصاف، خاندان اور دور جاہلیت میں آپ کا مقام
۱۔ نام ونسب، کنیت اور القاب
۲۔خاندان
بیویاں:
بیٹے:
بیٹیاں:
بہنیں:
بھائی:
۳۔ دور جاہلیت میں آپ کا مقام
۴۔ رقیہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کی شادی
۵۔ ابتلاء اور حبشہ کی طرف ہجرت
(۲) عثمان رضی اللہ عنہ اور قرآن
(۳) مدینہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دائمی صحبت
۱۔عثمان رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میدان جہاد میں
۱۔عثمان رضی اللہ عنہ اور غزوہ بدر:
۲۔عثمان رضی اللہ عنہ اور غزوہ احد:
۳۔غزوئہ غطفان میں:
۴۔غزوئہ ذات الرقاع میں:
۵۔بیعت الرضوان میں:
۶۔فتح مکہ میں عبداللہ بن سعد بن ابی سرح کے سلسلہ میں عثمان رضی اللہ عنہ کی سفارش:
۷۔غزؤہ تبوک:
مدینہ میں سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی معاشرتی زندگی
۱۔ ام کلثوم رضی اللہ عنہا سے شادی ۳ھ:
۲۔ عبداللہ بن عثمان رضی اللہ عنہما کی وفات:
۳۔ام کلثوم رضی اللہ عنہا کی وفات:
۳۔ اسلامی حکومت کی تعمیر میں اقتصادی تعاون
۱۔ بئر رومہ:
۲۔ مسجد نبوی کی توسیع:
۳۔ جیش عسرۃ اور سخی عثمان:
(۴) عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے سلسلہ میں احادیث نبویہ
دوسروں کے ساتھ آپ کے فضائل پر مشتمل احادیث:
شہادت عثمان رضی اللہ عنہ سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشین گوئیاں:
(۵) ذوالنورین رضی اللہ عنہ عہد صدیقی اور عہد فاروقی میں
عہد صدیقی میں
۱۔ مجلس شوریٰ کی رکنیت:
۲۔ دور صدیقی میں اقتصادی بحران:
عہد فاروقی میں
۱۔ دواوین:
۲۔ تاریخ:
۳۔ خراجی زمین:
۴۔امہات المومنین کے ساتھ حج:
دوسری فصل
ذوالنورین رضی اللہ عنہ کا استخلاف
٭ذوالنورین رضی اللہ عنہ کا استخلاف ٭عثمان رضی اللہ عنہ کا منہج حکومت ٭اہم شخصی اوصاف
(۱) ذوالنورین رضی اللہ عنہ کا استخلاف
استخلاف سے متعلق فقہ عمری:
۱۔ مجلس شوریٰ کے افراد کی تعداد اور ان کے اسمائے گرامی:
۲۔ طریقہ انتخاب خلیفہ:
۴۔ مدت انتخاب یا مشورہ:
۵۔ خلیفہ کے انتخاب کے لیے ووٹ کی تعداد:
۶۔ اختلاف کی صورت میں حکم:
۷۔ افضل کی موجودگی میں مفضول کی ولایت کا جواز:
۸۔ خلیفہ کی تعیین اور عدم تعیین:
۹۔ شوریٰ صرف چھ افراد کے درمیان محصور:
۱۰۔ مجلس شوریٰ اعلیٰ سیاسی ادارہ:
عمر رضی اللہ عنہ کی اپنے بعد خلیفہ کو وصیت
۱۔ تقویٰ اور خشیت الٰہی کا اہتمام:
۲۔ سیاسی پہلو:
۳۔ عسکری پہلو:
۴۔ اقتصادی اور مالی پہلو:
۵۔ اجتماعی پہلو:
شوریٰ کی ادارت میں عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کا منہج
۱۔ مشاورت کے لیے مجلس شوریٰ کا اجتماع:
۲۔ عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ تنازل کی دعوت دیتے ہیں:
۳۔ شوریٰ کی ادارت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے سپرد:
۴۔ عثمان رضی اللہ عنہ کی بیعت پر اتفاق:
۵۔ شوریٰ کی کارروائی میں عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کی حکمت عملی:
واقعہ شوریٰ سے متعلق رافضی اباطیل اور کذب بیانیاں
۱۔ مسلمانوں کے معاملات میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر نا انصافی کا اتہام:
۲۔اموی پارٹی اور ہاشمی پارٹی:
۳۔ علی رضی اللہ عنہ پر تہمت طرازی:
۴۔ عمرو بن العاص اور مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہما پر تہمت طرازی:
۵۔ عثمان رضی اللہ عنہ کا خلافت کا زیادہ مستحق ہونا:
۶۔عثمان رضی اللہ عنہ کی خلافت پر اجماع:
۷۔عثمان رضی اللہ عنہ پر علی رضی اللہ عنہ کو فوقیت دینے کا حکم:
(۲) عثمان رضی اللہ عنہ کا منہج حکومت
والیان، عمال، سپہ سالاروں اور عام لوگوں کے نام عثمان رضی اللہ عنہ کے خطوط
۱۔ تمام والیان و امرائے حکومت کے نام عثمان رضی اللہ عنہ کا پہلا خط:
۲۔سپہ سالاروں کے نام عثمان رضی اللہ عنہ کا خط:
۳۔خراج وصول کرنے والوں کے نام عثمان رضی اللہ عنہ کا خط:
حکومت کا اصل ماخذ و مصدر
اولین مصدر و ماخذ کتاب اللہ ہے:
دوسرا مصدر و ماخذ سنت مطہرہ:
خلیفہ کے محاسبہ کا امت کو حق:
شورائیت:
عدل و مساوات:
حریت وآزادی:
احتساب (امر بالمعروف و نہی عن المنکر):
زعفرانی رنگ کا کپڑا پہننے پر اعتراض:
عدت وفات میں حج و عمرہ کے لیے جانے والی خواتین پر اعتراض:
کبوتر کو ذبح کرنے کا حکم:
چوسر و شطرنج کھیلنے پر اعتراض:
فساد و برائی کا مرتکب اور ہتھیار اٹھانے والے کو مدینہ سے باہر نکال دینا:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا کی تحقیر کرنے والے کی پٹائی:
شراب سے منع کرنا کیوں کہ یہ ام الخبائث ہے:
عثمان رضی اللہ عنہ کے خطبات اور حکمت کی باتیں
ا۔ قیامت کی تیاری سے متعلق خطبہ:
ب۔ مکارم اخلاق کی تذکیر:
ج۔ حکمت کی باتیں جو زبان زد ہوئیں:
عثمان رضی اللہ عنہ اور شعر و شعراء:
(۳) اہم شخصی اوصاف
علم اور تعلیم و تربیت کی قدرت و صلاحیت:
وضو کی اہمیت:
وضو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع:
کفارات وضو:
وضو دو رکعت نماز، اور گناہوں کی مغفرت:
کلمہ اخلاص اور کلمہ تقویٰ:
حسنات اور باقیات:
حلم و بردباری:
رواداری و عالی ظرفی:
نرمی:
عفو و درگزر:
تواضع:
حیا و عفت:
جود و سخا:
شجاعت اور بہادری:
نفس کی قربانی
دور اندیشی:
صبر:
عدل:
عبادت:
خوف الٰہی، محاسبہ نفس اور رونا:
زہد:
شکر:
لوگوں کی خبر گیری:
دائرہ کار کی تحدید:
باصلاحیت افراد سے استفادہ:
تیسری فصل عثمان رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں مال وقضا کے ادارے
٭مالی ادارہ ٭قضائی ادراہ اور بعض فقہی اجتہاد
(۱) مالی ادارہ
۱۔ مالی سیاست، زمام حکومت سنبھالتے ہوئے جس کا اعلان عثمان رضی اللہ عنہ نے کیا
۱۔عام اسلامی مالی سیاست کی تنفیذ کی نیت:
۲۔خراج کی وصولیابی کا رعایا کی حفاظت و خبر گیری میں خلل انداز نہ ہونا:
۳۔ مسلمانوں سے بیت المال کا حق وصول کرنا:
۴۔ بیت المال سے مسلمانوں کا حق ادا کرنا:
۵۔ ذمیوں پر ظلم نہ کرنا، ان سے بیت المال کا حق وصول کرنا اور ان کے حقوق کو ادا کرنا:
۶۔ یتیم پر عدم ظلم:
۷۔ عاملین خراج کا امانت و وفا کی صفت سے متصف ہونا:
۸۔ خوش حالی کا اثر امت کی روش پر:
۹۔ سیاست فاروقی و عثمانی کے درمیان مقارنہ:
۲۔ عثمانی ارشادات لوگوں کے لیے زکوٰۃ کے قواعد و اصول واضح کرتے ہیں
۱۔قرض دیے ہوئے مال کی زکوٰۃ سے متعلق عثمان رضی اللہ عنہ کا فرمان:
۲۔ زکوٰۃ کی مد سے قرض لے کر مصالح عامہ پر خرچ کرنا:
۳۔ فقراء و مسافرین کے کھانے پر زکوٰۃ سے خرچ کرنا:
۴۔ زکوٰۃ کی مد سے مسافر خانوں کی تعمیر:
۵۔ ہر غلام کو بیت المال سے عطیہ:
۳۔مال غنیمت کا خمس
۱۔عہد عثمانی میں مال غنیمت سے بچوں کا حصہ نہیں مقرر کیا گیا:
۲۔ مقتول کا ساز و سامان قاتل کے لیے:
۳۔ بعض عثمانی فتوحات میں مال غنیمت کی قیمت اور بیت المال کا حصہ:
۴۔ مال غنیمت کے خمس کا مصالح عامہ پر خرچ:
۵۔ عہد عثمانی میں اسلامی فتوحات کے لیے مال کی فراہمی میں مالی سیاست کی کامیابی:
۶۔ عہدعثمانی میں جزیہ سے حاصل شدہ آمدنی کی چند مثالیں:
۴۔ عثمان رضی اللہ عنہ اہل نجران پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان نامے کونافذ کر رہے ہیں
۵۔اہل کتاب جب تک جزیہ ادا کرتے رہیں وہ مسلمانوں کے ذمہ و حفاظت میں رہیں گے
۶۔ عہد عثمانی میں حکومت کے عام اخراجات میں ذمیوں کی شرکت
عہد عثمانی میں خراج و عشر کی عام آمدنی:
۷۔ زمینوں کی جاگیر سے متعلق سیاست عثمانی
۸۔ اراضی کو حکومتی چراگاہ میں تحویل کرنے کی عثمانی سیاست
۹۔ عہد عثمانی میں عام اخراجات کے انواع و اقسام
خلیفہ کے اخراجات:
بیت المال سے گورنروں کی تنخواہ:
بیت المال سے فوج کی تنخواہ:
بیت المال سے حج کے عام اخراجات:
بیت المال سے مسجد نبوی کی تعمیر نو:
بیت المال سے مسجد حرام کی توسیع:
پہلا بحری بیڑا بیت المال سے تیار کیا گیا:
بندرگاہ جدہ کی تعمیر پر خرچ:
بیت المال سے کنوؤں کی تعمیر:
بیت المال سے مؤذنوں پر خرچ:
اسلام کے بلند مقاصد و اہداف پر خرچ:
۱۰۔ عہد عثمانی میں عطیات کے نظام کا باقی و برقرار رہنا
۱۱۔ مال کی ریل پیل کا اجتماعی اور اقتصادی زندگی پر اثر
۱۲۔ عثمان رضی اللہ عنہ کے اعزہ و اقرباء اور بیت المال سے عطیات
(۲) دارالقضاء اور بعض فقہی اجتہادات
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا منصب قضا قبول کرنے سے معذرت:
دارالقضاء:
خلافت عثمانی میں مشہور ترین قاضی:
۱۔ قصاص، حدود اور تعزیر سے متعلق
۱۔پہلا مقدمہ جو عثمان رضی اللہ عنہ کے سامنے پیش ہوا قتل کا مقدمہ تھا:
۲۔ چوروں کا قتل:
۳۔تاجر کا قتل:
۴۔ جادو گر کی سزا:
۵۔ اندھے کا جرم:
۶۔ دو آپس میں جھگڑنے والوں کا ایک دوسرے پر زیادتی کرنا:
۷۔ جانور پر زیادتی:
۸۔ حملہ آور پر زیادتی:
۹۔ مرتد کو توبہ کرانا اور اس پر حد جاری کرنا:
۱۰۔ میں نے قتل کیا ہے تو کیا میرے لیے توبہ ہے؟
۱۱۔شراب کی حد:
۱۲۔ اخیافی (ماں شریک) بھائی ولید بن عقبہ رضی اللہ عنہ پر حد قائم کرنا:
۱۳۔ بچے کی چوری:
۱۴۔ تعزیری قید:
۱۵۔ تعریض پر حد قذف جاری کرنا:
۱۶۔زنا کی سزا:
۱۷۔ جلاوطنی کی تعزیری سزا:
۱۸۔ عباس رضی اللہ عنہ کے جنازے سے لوگوں کو دور کرنا:
۲۔عبادات و معاملات
۱۔عثمان رضی اللہ عنہ کا منیٰ و عرفات میں پوری نماز پڑھنا اور قصر نہ کرنا:
۲۔جمعہ کے دن دوسری اذان کا اضافہ:
۳۔ اسلام لانے کے بعد یومیہ غسل:
۴۔ سجدۂ تلاوت:
۵۔ ساحلی علاقوں میں نماز جمعہ:
۶۔ خطبہ جمعہ میں استراحت:
۷۔ رکوع سے قبل دعائے قنوت:
۸۔ احکام حج کے سب سے بڑے عالم:
۹۔ میقات سے قبل احرام سے روکنا:
۱۰۔ عدت وفات میں حج و عمرہ کا سفر:
۱۱۔ حج تمتع سے ممانعت:
۱۲۔ شکار کا گوشت کھانا:
۱۳۔ قرابت داروں میں شادی کی کراہت:
۱۴۔ رضاعت:
۱۵۔ خلع:
۱۶۔ شوہر کی وفات پر سوگ واجب ہے:
۱۷۔ صرف رغبت کی شادی کرو:
۱۸۔ مدہوش کی طلاق:
۱۹۔ باپ کا عطیہ اولاد کے لیے:
۲۰۔ بے وقوف کے تصرف پر حکم امتناعی:
۲۱۔ مفلس <mfnote> پر حکم امتناعی
۲۲۔ ذخیرہ اندوزی کی حرمت:
۲۳۔ بھٹکے ہوئے اونٹ:
۲۴۔مرض الموت میں مطلقہ عورت کی توریث:
۲۵۔ مطلقہ کی توریث بشرطیکہ عدت ختم نہ ہوئی ہو:
۲۶۔حمیل کی توریث:
چوتھی فصل عہد عثمانی کی فتوحات
٭مشرق کی فتوحات ٭شام کی فتوحات ٭مصری محاذ کی فتوحات ٭ایک مصحف پر امت کو جمع کرنے کا عظیم کارنامہ
عہد عثمانی کی فتوحات
(۱) مشرق کی فتوحات
فتوحات اہل کوفہ: آذربیجان ۲۴ھ:
روم کی نقل و حرکت کو ناکام کرنے میں کوفیوں کی مشارکت:
طبرستان پر ۳۰ھ میں سعید بن العاص رضی اللہ عنہ کی چڑھائی:
شاہ ایران یزدگرد کا خراسان کی طرف فرار، ۳۰ھ:
شاہ فارس (ایران) یزدگرد کا قتل ۳۱ھ:
یزدگرد کے قتل کے بعد نصاریٰ کا اس کے ساتھ تعاطف اور جھکاؤ:
۳۱ھ میں عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ کی فتوحات:
۳۲ھ میں ’’باب‘‘ اور ’’ بَلَنْجَر ‘‘ پر حملہ:
یزید بن معاویہ کا قتل:
تمہاری سفیدی میں خون کی سرخی کتنی حسین ہے:
کپڑوں پر خون کی چمک کتنی حسین لگتی ہے:
یہ لوگ بھی ایسے ہی مرتے جیسے تم مرتے ہو:
آل سلمان صبر کرو:
۳۲ھ ، اہل کوفہ اور اہل شام میں پہلا اختلاف:
۳۲ھ میں ابن عامر رضی اللہ عنہ کی فتوحات:
احنف بن قیسؓ کے لشکر اور طخارستان، جوزجان، طالقان اور فاریان والوں کے مابین قتال:
۳۲ھ میں اہل بلخ کے ساتھ احنف کی مصالحت:
میں ان فتوحات پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے اپنے مقام سے عمرہ کا احرام باندھ کر نکلوں گا:
خراسان میں قارن کی شکست:
احنف بن قیس، عہد عثمانی میں مشرق میں فتوحات کا نرالا قائد:
نسب و خاندان:
حیات:
آپ کے بعض اوصاف جو آپ کے ساتھیوں میں اثر انداز ہوئے
حلم و بردباری:
عقل و خرد:
علم:
حکمت:
بلاغت:
ایثار:
امانت:
انتظار و توقف:
ورع و پرہیز گاری:
(۲) شام کی فتوحات
حبیب بن مسلمہ فہری رضی اللہ عنہ کی فتوحات:
بحری جنگ کی سب سے پہلی اجازت عثمان رضی اللہ عنہ نے دی:
قبرص کی جنگ:
خود سپردگی اور صلح کا مطالبہ:
عبداللہ بن قیس شام میں بحری بیڑے کے قائد:
اہل قبرص کی بدعہدی:
معصیت کی صورت میں انسان اللہ کے نزدیک کس قدر ذلیل ہو جاتا ہے:
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ قبرص کا مال غنیمت تقسیم کرتے ہیں:
(۳) مصری محاذ کی فتوحات
اسکندریہ میں باغیوں کی سرکوبی:
نوبہ کی فتح:
فتح افریقہ:
فتح افریقہ میں عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کی جواں مردی:
معرکہ ذات الصواری:
یہ معرکہ کہاں پیش آیا:
معرکہ کی تفصیلات:
معرکہ ذات الصواری کے نتائج:
عثمانی فتوحات کے اہم دروس ومواعظ اور فوائد
مومنوں کے لیے عہد الٰہی کی تکمیل:
فنون حرب و سیاست میں تطور و ترقی:
فوج میں لازمی بھرتی:
اسلامی خلافت کی سرحدوں کی حفاظت و اہتمام:
اہل شام و عراق کے درمیان مال غنیمت کی تقسیم:
دشمن کے مقابلہ میں متحدہ موقف کا اہتمام:
صلح کی شرائط میں فوجی ضروریات کی فراہمی کی شرط:
دشمن سے متعلق معلومات جمع کرنا:
عبدالرحمن بن ربیعہ باہلی رضی اللہ عنہ عہد عثمانی کا ایک ممتاز جرنیل:
سلمان بن ربیعہ الباہلی رضی اللہ عنہ عہد عثمانی کا ایک ممتاز جرنیل:
حبیب بن مسلمہ فہری رضی اللہ عنہ عہد عثمانی کا ایک ممتاز جرنیل:
(۴) ایک مصحف پر امت کو جمع کرنے کا عظیم کارنامہ
پہلا مرحلہ… عہد نبوی میں
دوسرا مرحلہ… ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے عہد میں
جمع قرآن کے دوسرے مرحلہ کے بعض نتائج:
زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو جمع قرآن کے لیے منتخب کرنے کے اہم اسباب:
عہد نبوی اور عہد صدیقی کی کتابت قرآنی میں فرق:
تیسرا مرحلہ …عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے عہد میں
عہد عثمانی میں قرآن کی جمع و تدوین کا سبب:
عہد عثمانی میں جمع قرآن کے لیے جمہور صحابہ رضی اللہ عنہم سے مشورہ:
ابوبکر صدیق اور عثمان رضی اللہ عنہما کے جمع قرآن کے درمیان فرق:
کیا عثمانی مصاحف تمام حروف سبعہ پر مشتمل تھے؟
ان مصاحف کی تعداد جنھیں عثمان رضی اللہ عنہ نے مختلف شہروں کو روانہ کیا:
مصحف عثمانی کے سلسلہ میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا موقف:
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اختلاف سے روکنے سے متعلق آیات کا فہم:
عثمان رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں صوبوں کا نظام
٭ عثمان رضی اللہ عنہ کے دور میں اسلامی سلطنت کے صوبے ٭گورنروں کے ساتھ عثمانی سیاست اور ان کے حقوق وواجبات ٭ عثمان رضی اللہ عنہ کے گورنروں کی حقیقت ٭ابو ذر غفاری اور عثمان رضی اللہ عنہما کے درمیان تعلقات کی حقیقت
(۱) عثمان رضی اللہ عنہ کے دور میں اسلامی سلطنت کے صوبے
مکہ مکرمہ:
مدینہ طیبہ:
بحرین اور یمامہ <mfnote>
یمن و حضر موت:
شام:
آرمینیہ:
مصر:
بصرہ:
کوفہ:
(۲) گورنروں کے ساتھ عثمانی سیاست اور ان کے حقوق و فرائض
گورنروں کے ساتھ عثمانی سیاست:
گورنروں کی نگرانی اور ان کی اخبار پر اطلاع کے عثمانی اسلوب
موسم حج میں حاضری:
مختلف شہروں اور صوبوں سے آنے والوں سے دریافت کرنا:
ہر مقام پر ایسے افراد کا موجود ہونا جو تحریری شکل میں خلیفہ کو حالات سے مطلع کرتے تھے:
صوبوں میں معائنہ کرنے والوں کو بھیجنا:
صوبوں کا خود سفر کرنا اور براہ راست وہاں کے حالات پر مطلع ہونا:
صوبوں سے وفود طلب کرنا تاکہ امراء اور گورنروں سے متعلق ان سے دریافت کریں:
گورنروں کو دارالخلافہ طلب کرنا اور ان سے وہاں کے حالات دریافت کرنا:
گورنروں کے ساتھ مراسلت، رعایا اور صوبوں کے حالات سے متعلق رپورٹ طلبی:
گورنروں کے حقوق
اطاعت بشر طیکہ معصیت نہ ہو:
گورنروں کو نصیحت کرنا:
گورنر کو صحیح خبریں پہنچانا:
گورنر کے موقف میں اس کا بھر پور تعاون کرنا:
معزولی کے بعد ان کا احترام:
گورنروں کی تنخواہیں:
گورنروں کے فرائض
۱۔ اقامت دین:
۲۔ صوبہ میں امن و امان فراہم کرنا:
۳۔ اللہ کی راہ میں جہاد:
معاہدوں کی تنفیذ:
لوگوں کے لیے راشن کا تحفظ:
عمال اور ملازمین کی تقرری:
ذمیوں کی نگہداشت:
صوبہ کے اہل حل و عقد سے مشاورت:
صوبہ کی عمرانی ضروریات میں غور و فکر:
صوبہ کے باشندوں کی اجتماعی پوزیشن کا تحفظ:
گورنر کے اوقات عمل:
(۳) سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے گورنروں کی حقیقت
معاویہ بن ابی سفیان اموی رضی اللہ عنہما :
عبداللہ بن عامر بن کریز اموی رضی اللہ عنہ :
بصرہ میں آپ کی اقتصادی اصلاحات:
ولید بن عقبہ الاموی رضی اللہ عنہ :
ولید بن عقبہ رضی اللہ عنہ پر حد خمر:
سعید بن العاص اموی رضی اللہ عنہ :
عبداللہ بن سعد بن ابی سرح رضی اللہ عنہ :
مروان بن حکم اموی رضی اللہ عنہ اور ان کے والد:
کیا عثمان رضی اللہ عنہ نے مسلمانوں کے حساب پر کسی قرابت دار سے مجاملت کی؟
(۴) ابوذر غفاری اور عثمان رضی اللہ عنہما کے مابین تعلقات کی حقیقت
خلاصہ:
ابوذر رضی اللہ عنہ کی ابن سبا سے متاثر ہونے کی تردید:
ابوذر رضی اللہ عنہ کی وفات اور آپ کے بچوں کو عثمان رضی اللہ عنہ کا اپنے بچوں میں ضم کر لینا:
چھٹی فصل فتنہ قتل عثمان رضی اللہ عنہ کے اسباب
٭ فتنہ قتل عثمان رضی اللہ عنہ کے واقعات اور اس کے نتیجہ میں جنگ جمل وصفین وغیرہ کے حالات کی تحقیق کیاہمیت ، اور اس کے وقوع پذیر ہونے سے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خبر دینے کی حکمتیں ٭ فتنہ قتل عثمان رضی اللہ عنہ کے اسباب
(۱) فتنہ قتل عثمان رضی اللہ عنہ کے واقعات اور اس کے نتیجہ میں جنگ جمل و صفین وغیرہ کے حالات کی تحقیق کی اہمیت، اس کے وقوع پذیر ہونے سے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خبر دینے کی حکمتیں
فتنہ قتل عثمان رضی اللہ عنہ اور اس کے نتیجہ میں جنگ جمل و صفین کے حالات کی تحقیق کی اہمیت:
فتنہ قتل عثمان رضی اللہ عنہ اور اس پر مرتب ہونے والے واقعات کے مطالعہ و تحقیق کی اہمیت:
وقوع فتنہ سے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خبر دینے کی حکمتیں:
(۲) فتنہ قتل عثمان رضی اللہ عنہ کے اسباب
۱۔ خوش حالی اور معاشرہ پر اس کا اثر
۲۔ عثمان رضی اللہ عنہ کے دور میں اجتماعی تبدیلی کا طرز
انسانی معاشرہ کی تشکیل میں تغیرات:
معاشرہ کی ثقافتی تشکیل:
نئی نسل کا ظہور:
افواہوں کو قبول کرنے کی استعداد:
عثمان رضی اللہ عنہ کے دور کا عمر رضی اللہ عنہ کے بعد ہونا:
مدینہ سے اکابرین کا منتقل ہو جانا:
جاہلی عصبیت:
اسلامی فتوحات کا رک جانا:
پرہیز گاری و ورع کا غلط مفہوم:
جاہ طلبی:
کینہ وروں کی سازش:
عثمان رضی اللہ عنہ کے خلاف اعتراضات و بغاوت کی آگ بھڑکانے کی محکم تدبیر:
لوگوں کو برانگیختہ کرنے والے وسائل و اسلوب اختیار کرنا:
فتنہ برپا کرنے میں سبائیوں کا اثر
سبائی تحریک، حقیقت یا خیال:
شیعی مراجع و مصادر نے بھی عبداللہ بن سبا کا تذکرہ کیا ہے:
فتنہ کی تحریک میں عبداللہ بن سبا کا کردار:
ساتویں فصل عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کا قتل
٭فتنہ کا اشتعال ٭فتنہ کے ساتھ تعامل میں عثمانی سیاست ٭مدینہ پر فسادیوں کا قبضہ ٭قتل عثمان رضی اللہ عنہ کے سلسلہ میں صحابہ کا موقف
(۱) فتنہ کا اشتعال
اصلاحی کارروائیوں سے باطل پرستوں کا اذیت محسوس کرنا:
عبداللہ بن سبا یہودی پارٹی کا سرغنہ:
فسادی سعید بن العاص رضی اللہ عنہ کی مجلس میں فساد مچاتے ہیں:
فسادی معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس جلا وطنی گزارتے ہیں:
دوسری بیٹھک:
کوفہ کے فسادیوں سے متعلق معاویہ رضی اللہ عنہ کا خط امیر المومنین عثمان رضی اللہ عنہ کے نام:
فسادیوں کی کوفہ واپسی اور پھر الجزیرہ کی طرف جلا وطنی:
بصرہ میں فسادی لوگ أشج عبدالقیس رضی اللہ عنہ پر افتراء باندھتے ہیں:
ابن سبا تحریک کے لیے ۳۴ھ کو مقرر کرتا ہے:
فسادیوں کے متحرک ہونے کے وقت کوفہ والوں کی صورت حال:
قعقاع بن عمرو تمیمی رضی اللہ عنہ پہلے خروج کا صفایا کرتے ہیں:
یزید بن قیس ان فسادیوں سے خط و کتابت کرتا ہے جو عبدالرحمن بن خالد رضی اللہ عنہما کے پاس تھے:
قعقاع بن عمروتمیمی رضی اللہ عنہ فساد کے قائدین کو قتل کرنے کی رائے دیتے ہیں:
فسادی سعید بن العاص رضی اللہ عنہ کو کوفہ میں داخل ہونے سے روک دیتے ہیں:
ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ امن و امان قائم کرتے ہیں اور تمرد و سر کشی کو ختم کرتے ہیں:
عثمان رضی اللہ عنہ کا خط کوفہ میں خروج کرنے والوں کے نام:
(۲) فتنہ کے ساتھ تعامل میں عثمانی سیاست
عثمان رضی اللہ عنہ کو بعض صحابہ کا مشورہ کہ تحقیقاتی کمیٹیاں بھیجی جائیں:
مسلمانوں کے لیے اعلان عام کے طور پر صوبوں کے باشندگان کے نام مفصل خطوط ارسال کیے:
۱۔معاویہ رضی اللہ عنہ کی دو تجویزیں عثمان رضی اللہ عنہ مسترد کر دیتے ہیں:
بلوائیوں کے مدینہ پہنچنے کے بعد،سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ ان کی صفوں کو پھاڑتے ہیں:
باغیوں پر حجت قائم کرنا:
باغیوں کے بعض مطالبات کو پورا کرنا:
فتنوں کے ساتھ نمٹنے کے سلسلہ میں عثمانی ضوابط:
مسلمانوں کو متفق کرنے والی چیز کی حرص اور ان کے درمیان تفریق ڈالنے والی سے اعراض:
خاموشی اور کثرت کلام سے اجتناب:
ربانی علماء سے مشورہ کرنا:
فتن سے متعلق احادیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے رہنمائی حاصل کرنا:
(۳) مدینہ پر فسادیوں کا قبضہ
صوبوں سے فسادیوں کی آمد:
مصر کے باغیوں سے مذاکرات کے لیے عثمان رضی اللہ عنہ ، علی رضی اللہ عنہ کو روانہ کرتے ہیں:
مصری وفد کے قتل سے متعلق جعلی خط:
محاصرہ کا آغاز اور لیڈران فتنہ کے پیچھے نماز سے متعلق عثمان رضی اللہ عنہ کی رائے:
امیر المومنین عثمان رضی اللہ عنہ اور محاصرین کے درمیان مذاکرات:
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ، عثمان رضی اللہ عنہ کو منصب خلافت سے عدم تنازل پر ابھارتے ہیں:
باغیوں کا آپ کو قتل کی دھمکی:
صعصعہ کے استدلال کی تردید پر عثمان رضی اللہ عنہ کا حجت قائم کرنا:
عثمان رضی اللہ عنہ کا لوگوں کو اپنے فضائل یاد دلانا:
عثمان رضی اللہ عنہ کی طرف سے صحابہ رضی اللہ عنہم کا دفاع کرنا اور آپ کا انکار
۱۔علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ :
۲۔زبیر بن العوام رضی اللہ عنہ :
۳۔مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ :
۴۔عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما :
۵۔کعب بن مالک انصاری اور زید بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہما :
۶۔حسن بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہما :
۷۔ عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما :
۸۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ :
۹۔ سلیط بن سلیط رضی اللہ عنہ :
۱۰۔بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی عثمان رضی اللہ عنہ کو مکہ پہنچانے کی پیش کش:
عثمان رضی اللہ عنہ کا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو قتال سے روکنے کے اسباب:
امہات المومنین اور بعض صحابیات کا موقف
۱۔ ام المومنین ام حبیبہ بنت ابی سفیان رضی اللہ عنہما :
۲۔ام المومنین صفیہ رضی اللہ عنہا :
۳۔ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا :
۴۔ صحابیات کا موقف:
اس سال امیر حج کون تھا؟ اور کیا عثمان رضی اللہ عنہ نے والیان ریاست سے مدد طلب کی؟
۱۔ اس سال (۳۵ھ میں) کون امیر حج تھا؟
۲۔ کیا عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنے گورنروں سے مدد طلب کی؟
۳۔ عثمان رضی اللہ عنہ کا آخری خطاب:
۴۔ استشہاد عثمان رضی اللہ عنہ :
(۴) شہادت عثمان رضی اللہ عنہ کے سلسلہ میں صحابہ رضی اللہ عنہم کا موقف
خون عثمان رضی اللہ عنہ سے براء ت سے متعلق صحابہ رضی اللہ عنہم کے اقوال
اہل بیت کی طرف سے مدح سرائی اور آپ کے خون سے ان کی براء ت
ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا :
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ :
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما :
زید بن علی رحمہ اللہ :
علی بن حسین (زین العابدین) رحمہ اللہ :
فتنہ شہادت سے متعلق صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اقوال
انس بن مالک رضی اللہ عنہ :
حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ :
ام سلیم انصاریہ رضی اللہ عنہا :
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ :
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ :
ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ :
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ :
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما :
عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ :
حسن بن علی رضی اللہ عنہما :
سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ :
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما :
دوسرے فتنوں کے برپا ہونے میں شہادت عثمان رضی اللہ عنہ کا اثر
دوسروں پر ظلم و زیادتی دنیا و آخرت میں ہلاکت کا سبب ہے
شہادت عثمان رضی اللہ عنہ پر مسلمانوں کے تاثرات اور اس سلسلہ میں کہے گئے اشعار
خلاصہ
کتاب میں مذکور بعض مقامات کا تعارف
المصادر والمراجع
کتاب کی معلومات
×
Book Name
سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ شخصیت وکارنامے
Writer
ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی
Publisher
الفرقان ٹرسٹ، خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ، پاکستان
Publish Year
Translator
شمیم احمد خلیل السلفی
Volume
Number of Pages
535
Introduction