Maktaba Wahhabi

97 - 534
برتاؤ کرنے کی وصیت کرتا ہوں، ان میں محسن کی بات قبول کرنا اور خطاکار سے درگزر کرنا، اور اہل امصار کے ساتھ بھلائی کی وصیت کرتا ہوں، وہ دشمن سے بچانے والے ہیں اور فے کو وصول کر کے لانے والے ہیں، ان سے وہی وصول کرنا جو ان سے زائد ہو۔ اسی طرح دیہات والوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنے کی وصیت کرتا ہوں، وہ عرب کی اصل اور اسلام کا خام مال ہیں، تم ان کے بچے ہوئے مال میں سے لینا اور پھر ان کے فقراء و مساکین کو لوٹا دینا، ذمیوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا، ان کے پیچھے جو ہیں ان سے قتال کرنا، ان کی طاقت سے زیادہ ان کو مکلف نہ کرنا جب کہ وہ طوعاً و کرہاً مومنوں کے جو حقوق ان پر ہیں ادا کریں۔ میں تمہیں اللہ سے تقویٰ کی وصیت کرتا ہوں، اس کے عتاب سے بچنا، اس کی ناراضی سے خوف کھانا کہ وہ تمہیں کسی شک میں مبتلا پائے۔ تمہیں میری یہ وصیت ہے کہ لوگوں کے سلسلہ میں اللہ سے ڈرتے رہنا، اور اللہ کے بارے میں لوگوں سے نہ ڈرنا، رعیت کے ساتھ عدل و انصاف لازم پکڑنا، ان کی ضروریات کی تکمیل کے لیے ہمیشہ تیار رہنا، فقراء پر مال داروں کو ترجیح نہ دینا، ان شاء اللہ اس سے تمہارا دل محفوظ رہے گا اور تمہارا بوجھ ہلکا ہو گا اور تمہارا انجام کار بہتر ہو گا یہاں تک کہ تم اس ذات سے ملو جو تمہارے خفیہ رازوں سے واقف ہے اور جو تمہارے اور تمہارے دل کے مابین حائل ہوتا ہے۔ میں تمہیں حکم دیتا ہوں کہ احکام الٰہی، اس کی حدود اور معصیت کے سلسلہ میں لوگوں پر سخت رہنا، خواہ وہ قریبی ہوں یادُورکے، اس سلسلہ میں کسی پر رحم نہ کھانا، جس پر حق عائد ہو اس سے حق وصول کرنے میں کسی کی پروا نہ کرنا، اور اللہ کے سلسلہ میں کسی ملامت گر کی ملامت کی پروا نہ کرنا۔ خبردار! اللہ کی طرف سے اہل ایمان کو عطا کردہ چیزوں میں جس کا تمہیں اللہ والی بنائے ترجیح نفس سے بچنا اور اس میں انصاف سے منحرف نہ ہونا کہ ظلم و زیادتی کرنے لگو اور اللہ تعالیٰ نے جس چیز میں تمہیں وسعت دی ہے اس سے اپنے آپ کو محروم کرنے لگو جب کہ تم دنیا و آخرت کے منازل میں ایک مقام پر پہنچ چکے ہو۔ اگر تم اپنی دنیا کے لیے عدل و عفت کو اختیار کرو گے تو ایمان و رضا حاصل ہو گی، اگر تمہارے اوپر ہویٰ و ہوس کا غلبہ ہو گا تو اللہ کا غضب حاصل ہو گا۔ میں تمہیں اس بات کی تاکید کرتا ہوں کہ ذمیوں پر ظلم کے سلسلہ میں نہ تو اپنے آپ کو اور نہ دوسروں کو رخصت دینا، میں نے تم کو وصیت کر دی، اور تمہیں خاص کیا، اور تمہیں نصیحت کی لہٰذا اللہ کی رضا اور دار آخرت کے طالب بنو، میں نے تمہیں وہی رہنمائی و نصیحت کی ہے جس کو میں اپنے اور اپنی اولاد کے لیے پسند کرتا ہوں۔ پس میں نے تمہیں جو وعظ کیا ہے اگر تم نے اس پر عمل کیا اور تمہیں جو حکم دیا اس کو کر گزرے تو اس سے وافر مقدار اور کافی حصہ تمہیں حاصل ہو گا اور اگر تم نے اسے قبول نہ کیا اور اہمیت نہ دی اور اہم امور کو اس حد تک نہیں پہنچایا جو اللہ کو پسند ہے تو یہ تمہارے
Flag Counter