Maktaba Wahhabi

453 - 548
۱۔صلح سے متعلق شرطۃ الخمیس کا رویہ: صلح سے متعلق شرطۃ الخمیس (جو مسکن کی جانب بھیجا جانے والا عراقی مقدمۃ الجیش تھا) کے رویہ کو وہ روایت واضح کرتی ہے جسے امام حاکم نے ابوالغریف کے طریق سے نقل کیا ہے، وہ کہتے ہیں: ہم بارہ ہزار فوجیوں پر مشتمل حسن رضی اللہ عنہ کے مقدمۃ الجیش میں تھے، اہل شام سے جنگ کے لیے ہماری تلواریں از حد تیز تھیں، ہمارے قائد ابو عمرطہ عمیر بن یزید کندی تھے، جب حسن و معاویہ رضی اللہ عنہما کے مابین مصالحت کی خبر ہم تک پہنچی تو ایسا محسوس ہو کہ غیظ وغضب سے ہماری کمر ٹوٹ گئی ہو، حسن رضی اللہ عنہ جب کوفہ پہنچے تو ہم میں سے ابوعامر سفیان بن لیل نے ان کے پاس جاکر کہا: ((اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُذِلَّ الْمُوْمِنِیْنَ۔)) ’’اے مومنوں کو رسوا کرنے والے تم پر سلامتی ہو۔‘‘ یہ سن کر حسن رضی اللہ عنہ نے کہا: اے ابوعامر! ایسا نہ کہو، میں نے مومنوں کو رسوا نہیں کیا ہے، بلکہ حکمرانی کی خواہش میں میں نے ان کے قتل کو ناپسند کیا ہے۔[1] لگتا ہے کہ ابو عمرطہ مقدمۃ الجیش کے کسی ٹکڑے کا امیر تھا، اسی میں ابوالغریف تھا اس لیے کہ یہ ثابت ہے کہ مقدمۃ الجیش کے عمومی قائد قیس بن سعد رضی اللہ عنہما تھے۔ صحیح روایات میں اس کا کہیں ذکر نہیں ملتا، کہ عبید اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما مقدمۃ الجیش میں موجود تھے، اس سے اس زمانے میں عبید اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا عراق میں موجود ہونا مشکوک ہوجاتا ہے۔[2] ان باطل و موضوع روایات کا کوئی اعتبار نہیں جن میں اس بات کا ذکر ہے کہ معاویہ رضی اللہ عنہ کی جانب سے مالی رشوتیں مل جانے کے باعث عبیداللہ رضی اللہ عنہ نے حسن رضی اللہ عنہ کے ساتھ خیانت کی تھی۔ قیس بن سعد رضی اللہ عنہ نے شروع میں صلح کو تسلیم نہیں کیا تھا، اور اپنے ماتحتوں کو لے کر الگ ہوگئے تھے، پھر منجانب اللہ آپ کو شرح صدر حاصل ہوگیا اور صلح کو تسلیم کرکے معاویہ رضی اللہ عنہ سے بیعت کرلی، مصالحت کی خبر آنے پر قیس رضی اللہ عنہ کا کیا رویہ تھا؟ اسے درج ذیل روایتیں واضح کرتی ہیں: حبیب بن ابی ثابت کے طریق سے ابن حجر رحمہ اللہ نے روایت نقل کی ہے وہ کہتے ہیں: حسن رضی اللہ عنہ نے معاویہ رضی اللہ عنہ کے لیے بیعت کا پیغام بھیجا، اور اس کی خبر قیس بن سعد رضی اللہ عنہ کو دی، تو قیس بن سعد رضی اللہ عنہ نے اپنے ماتحت فوجیوں میں کھڑے ہوکر انھیں خطاب کیا: اے لوگو! تمھارے لیے دو باتوں میں سے ایک ضروری ہے، فتنہ
Flag Counter