Maktaba Wahhabi

127 - 411
{ اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْفُرُوْنَ بِاللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ وَ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُّفَرِّقُوْا بَیْنَ اللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ وَ یَقُوْلُوْنَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَّ نَکْفُرُ بِبَعْضٍ وَّ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یَّتَّخِذُوْا بَیْنَ ذٰلِکَ سَبِیْلًا اُولٰٓئِکَ ھُمُ الْکٰفِرُوْنَ حَقًّا} [النسائ: 150، 151] ’’جو لوگ کافر ہیں اور ارادہ کرتے ہیں کہ اللہ اور رسولوں کے ماننے میں فرق کریں کہتے ہیں کہ ہم بعض کو مانیں گے اور بعض سے انکار کریں گے اور چاہتے ہیں کہ اس کے درمیان راستہ اختیار کریں۔ یہی پکے کافر ہیں۔‘‘ اس آیت میں ’’ذٰلک‘‘ سے وہی مراد ہے جو اس لفظ کے متصل مذکور ہے یعنی تفریق۔ دوسری جگہ ارشاد ہے: { لَا تَجْھَرْ بِصَلَاتِکَ وَ لَا تُخَافِتْ بِھَا وَ ابْتَغِ بَیْنَ ذٰلِکَ سَبِیْلًا} [الإسرائ: 110] ’’دعا کے وقت نہ اپنی آواز بلند کیا کرو۔ نہ بالکل نیچی۔ اس کے درمیان راستہ اختیار کرو۔‘‘ چنانچہ پہلے پارے کے دوسرے ربع سے ہم آپ کو چند مواقع دکھاتے ہیں جہاں تھوڑے سے حصے میں کتنی دفعہ اسم اشارہ ’’ذٰلک‘‘ یا ’’ذٰلکم‘‘ آیا ہے۔ توجہ سے سنیے! ٭{ یُذَبِّحُوْنَ اَبْنَآئَ کُمْ وَ یَسْتَحْیُوْنَ نِسَآئَ کُمْ وَفِیْ ذٰلِکُمْ بَلَآئٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ عَظِیْمٌ} [البقرۃ: 49] ٭{ فَاقْتُلُوْٓا اَنْفُسَکُمْ ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ} [البقرۃ: 54] ٭{ وَ بَآئُ وْ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰہِ ذٰلِکَ بِاَنَّھُمْ} [البقرۃ : 61]
Flag Counter