Maktaba Wahhabi

45 - 411
دیکھیں: تفسیر القرآن بکلام الرحمن، طبع دارالسلام ریاض (کلمہ تنبیہ از مولانا صفی الرحمن مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ ، ص: 17۔ 21) 4۔ تفسیر بیان الفرقان علی علم البیان: یہ تفسیر 1353ھ= 1934ء میں ثنائی پریس امرتسر میں طبع ہوئی۔ مولانا امرتسری رحمۃ اللہ علیہ نے اسے پہلے دو جلدوں میں لکھنے کا ارادہ ظاہر کیا مگر دوسری جلد بوجوہ نہ لکھ سکے اور صرف پہلا ہی حصہ چھپ کر رہ گیا، جو سورۂ بقرہ کی اخیر تک کی تفسیر پر مشتمل اور 60؍ صفحات لمبی تقطیع پر محیط ہے۔ تفسیر کے آخر میں مولانا نے لکھا ہے: ’’والجلد الثاني یأتي إن شاء اللّٰه ‘‘ یعنی دوسری جلد بھی ان شاء اﷲ (آئندہ) شائع ہوگی۔ (بیان الفرقان علی علم البیان: 1/ 60) مگر شاید حالات نے انھیں اس طرف دوبارہ توجہ کرنے کا موقع نہ دیا۔ اور اس طرح یہ ایک مفید سلسلہ تشنۂ تکمیل رہ گیا۔ تاہم یہ تفسیر بھی خاص اہمیت کی حامل ہے۔ مولانا نے اس کے شروع میں ایک علمی و تحقیقی مقدمہ لکھا ہے۔ فرماتے ہیں: ’’تفسیر کے عموماً چار طریقے ہیں: اول: یہ کہ قرآن کی تفسیر خود قرآن سے کی جائے، اس کی مثال میری کتاب ’’تفسیر القرآن بکلام الرحمن‘‘ ہے۔ دوم: یہ کہ احادیث مرفوعہ اور آثار موقوفہ کی روشنی میں تفسیر کی جائے، اس کی مثال ’’تفسیر ابن کثیر‘‘ ہے۔ سوم: یہ کہ متکلمین کا اندازِ بیان اختیار کیا جائے، اس طریقہ کی ایک مثال میری ’’تفسیر ثنائی‘‘ (اردو) ہے۔ چہارم: یہ کہ عربی ادب اور علومِ لسانیہ، لغت، صرف و نحو، معانی و بیان وغیرہ کو پیشِ نظر
Flag Counter