Maktaba Wahhabi

309 - 411
ناصب اسم اند و رافع در خبر ضد ماولا ’’لیکن قرآن نے اس کی رعایت نہیں رکھی، کہیں منصوب اور کہیں مرفوع، جیسا چاہا ویسا لایا۔ حقیقت میں یہ ایک مشکل معاملہ ہے۔ جس کی تاویل نہیں ہوسکتی ہے ۔ ورنہ امام فخرالدین رازی جیسے شخص ضرور اس کی تاویل کرتے۔‘‘(ص:208،209) برہان: مجھے اس نوٹ کے دیکھنے سے پادری صاحب کا پہلا ایک نوٹ یاد آگیا جو آپ نے آیت {اِنْ ھٰذٰنِ لَسٰحِرٰنِ} کو غلط بتانے کے لیے لکھا تھا، جس کا ذکر مع جواب اہلحدیث 30؍ ستمبر 32ء ؁ میں ہوچکا ہے۔[1] مختصر یہ ہے کہ آپ کا نوٹ بجائے خود غلط ہے، جس کا جواب ہم کافیہ اور کشاف کے حوالے سے دے چکے ہیں۔ رفعِ طور: اس رکوع میں جو رفعِ طور کا ذکر ہے پادری صاحب اس کو بائبل کے موافق کہہ کر صحیح جانتے ہیں۔ چنانچہ لکھتے ہیں: ’’موسیٰ لوگوں کو خیمہ گاہ سے باہر لایا کہ خدا سے ملائے اور وہ پہاڑ کے نیچے آکھڑے ہوئے‘‘ (خروج 19:201)۔ (سلطان التفاسیر، ص:212) ہمارے ساتھ اتفاق کرنے کے بعد پادری صاحب سرسید احمد خان مرحوم سے مختلف ہوئے ہیں جس میں ہمیں دخل دینے کی ضرورت نہیں۔ لطیفہ: مولوی احمدالدین صاحب امرتسری نے {الصّٰبِئِیْنَ} کے معنی لکھے ہیں: ’’صابی وہ ہیں جو الہامی دینوں سے الگ ہیں۔‘‘ (بیان ص:515)
Flag Counter