Maktaba Wahhabi

245 - 411
نے اس سے بیاہ کیا۔ یسوع نے جواب میں ان سے کہا تم نوشتوں اور خدا کی قدرت کو نہ جان کر غلطی کرتے ہو۔ کیونکہ قیامت میں لوگ نہ بیاہ کرتے نہ بیاہے جاتے ہیں بلکہ آسمان پر خدا کے فرشتوں کی مانند ہیں۔ ‘‘(متی باب:22، آیت: 23۔ تا 30) اس کے بعد پادری صاحب نے اپنا مافی الضمیر بتانے کو لکھا ہے: ’’ المختصر انجیل جلیل میں جنت یا دار الثواب کے متعلق جتنی آیتیں وارد ہوئی ہیں، ان میں ایک آیت بھی ایسی نہیں ہے جس سے یہ ثابت ہو سکے کہ وہاں خواہشات نفسانی بھی پوری ہوں گی بلکہ اس کے برعکس انجیل جلیل کی ہر ایک آیت سے یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچتی ہے کہ دیدار الٰہی میں مستغرق رہنے اور ملکوتی صفات سے متصف ہونے کا نام جنت ہے۔ پس جنت وہ روحانی مقام ہے جس میں جسمانی خواہشات کا نام تک باقی نہیں رہتا۔‘‘ (ص: 112) ناظرین! ہماری مشکلات کا اندازہ کریں، قرآن اگر عقائد سابقہ سے موافقت کرے تو محل اعتراض، اگر ان کے خلاف کہے تو بھی قابل ملامت ۔ کیا خوب! یہی معنی ہیں دو گونہ رنج و عذاب ست جان مجنوں را بلائے صحبتِ لیلیٰ و فرقتِ لیلیٰ[1] آپ نے دیکھا کہ انجیل میں جنت روحانی راحت کا نام ہے اور قرآن اس کے خلاف جنت میں جسمانی آرام بتاتا ہے۔ نوٹ: بلاغتِ قرآن کی بحث کی بابت بعض احباب نے شکایت کی تھی کہ عام فہم
Flag Counter