Maktaba Wahhabi

346 - 411
301، 302، 306تا 309) وغیرہ۔ یہ دعویٰ ہمارے اعتقاد اور ہماری مذکورہ تحقیق کے کسی طرح مخالف نہیں۔ ہم نے خود گزشتہ اوراق میں بحوالہ عبارات منقولہ یہی لکھا ہے کہ مروجہ تورات ساری منزل من اللہ نہیں بلکہ منزل من اللہ اس میں درج ہے۔ منشی امام دین مذکورکا دعویٰ بھی یہی ہے۔ پھر نہیں معلوم پادری صاحب نے منشی مذکور کا قول کیوں نقل کیا؟ شاید اس لیے کہ مرزا صاحب قادیانی بحیثیت شہادت اکیلے نہ رہ جائیں۔ اس لیے منشی صاحب کو مثنیٰ بنا کر یہ شعر پڑھاتے ہوئے مرزا صاحب سے ملادیا قیس جنگل میں اکیلا ہے مجھے جانے دو خوب گذرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو پادری صاحب نے مسئلہ تحریف پر جی کھول کر لکھا ہے، جس طرح مرزا صاحب نے ’’براہین احمدیہ‘‘ کو بے ضرورت طول طویل لکھا تھا، اسی لیے مرزا صاحب قادیانی کی طرح تطویل میں ان سے بھی سہوونسیان یا غلبہ حق ہوگیا۔ ناظرین کی آگاہی کے لیے ہم بتائے دیتے ہیں کہ ہم بارہا بتا چکے ہیں کہ موجودہ مجموعہ بائبل کو ہم مسلمان کتاب سماوی نہیں مانتے بلکہ اس میں بہت کچھ الحاق کے قائل ہیں۔ مسیحی لوگ اس تمام (مجموعہ) کو الہامی مانتے اور بشہادتِ قرآن مسلمانوںسے الہامی منواتے ہیں۔ مسلمان کہتے ہیں کہ جو احکام خدا نے حضرت موسیٰ کو دیے تھے وہی احکام کتاب سماوی موسومہ تورات ہیں ان کے سوا اِدھر اُدھر کی جملہ کتابیں سب الحاقی ہیں۔ ہم تو بارہا اس کا ثبوت موجودہ تورات سے دے چکے ہیں لیکن خدا کی تائید کا نظارہ قابل دید ہے کہ خود پادری صاحب بھی وہی بات مان گئے جو ہم عرض کرتے آئے ہیں۔ یعنی اصل کتاب وہی احکام ہیں جو حضرت موسیٰ کوخدانے لکھوا دیے اور حضرت موسیٰ نے بنی اسرائیل کے حوالے کیے۔ ناظرین پادری صاحب کا قول بحوالہ موجودہ تورات بغور دیکھیں اور نتیجہ پائیں۔ فرماتے ہیں:
Flag Counter