Maktaba Wahhabi

434 - 534
کھائے جا رہے تھے، صرف اللہ ہی نے ان کی حفاظت فرمائی، جس کو وہ عزت عطا کرے اسے ذلیل نہیں کیا جا سکتا اور جس کو وہ بلند کرے اسے کوئی نیچا نہیں کر سکتا، کیا تم کسی ایسے عرب یا عجم کو کالے یا گورے کو جانتے ہو جس پر اس کے ملک میں مصیبت نہ ٹوٹی ہو، اور اسے اس کے ملک سے بے دخل نہ کر دیا گیا ہو؟ لیکن صرف قریش کو یہ مقام حاصل رہا ہے، کہ جس نے بھی ان کے ساتھ چال کرنا چاہی اللہ نے اس کو ذلیل کیا، یہاں تک کہ جب اللہ تعالیٰ نے ان کو دنیا کی ذلت اور آخرت کے برے انجام سے بچانا چاہا تو ان کے لیے خیر خلق محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو چن لیا، اور ان کے لیے صحابہ کو چنا، ان میں بہتر قریش رہے، پھر اس سلطنت کو ان پر قائم کیا، اور اس خلافت کو ان میں رکھی، اور یہ انہی کے ذریعہ سے قائم رہ سکتی ہے اور اللہ ان کی حفاظت اس وقت تک کرتا رہے گا جب تک وہ اس کے دین پر قائم رہیں گے۔ اور اللہ نے ان کی حفاظت جاہلیت میں ان بادشاہوں سے کی جو تمھیں ذلیل کرتے تھے۔ تم پر اور تمہارے ساتھیوں پر آفت ہے۔ کاش تمہارے سوا کسی اور نے بات کی ہوتی، لیکن تم نے شروع کر دی۔ اے صعصعہ! تمہاری بستی بدترین عربی بستی ہے، اس کے پودے انتہائی بدبودار، اس کی وادیاں انتہائی گہری، اور سب سے زیادہ شرپسند، اس کے پڑوسی سب سے زیادہ کمینے۔ اس میں کبھی کوئی شریف یا رذیل آباد نہ ہوا مگر اسے برا بھلا کہا گیا، اس پر عیب لگے، عرب میں سب سے بدترین لقب والے، سب سے کمینہ رشتہ والے اور اقوام کے اجنبی قرار پائے، تم فارسیوں کے نوکر چاکر تھے، یہاں تک کہ تمھیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت پہنچی، لیکن افسوس تو اس دعوت سے محروم رہا، تو عمان میں اجنبیت کی زندگی گزارتا رہا، بحرین میں سکونت اختیار نہ کر سکا کہ تجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کا شرف حاصل ہو جائے، تو اپنی قوم کا بدترین شخص تھا، یہاں تک کہ جب اسلام نے تجھے نمایاں کیا اور لوگوں کے ساتھ تجھے ملایا اور ان اقوام پر تجھے غلبہ دیا جو تم پر غالب تھیں اب تو اللہ کے دین میں کجی پیدا کرنا چاہتا ہے اور ذلت و ملامت کی طرف جا رہا ہے، تمہاری اس حرکت سے قریش کا کچھ بگڑنے والا نہیں، اس سے انہیں کچھ نقصان نہیں پہنچ سکتا، یہ انہیں ان کی ذمہ داریوں کی ادائیگی سے روک نہیں سکتا۔ شیطان تم سے غافل نہیں، اس نے شر کے ساتھ تمہاری قوم کے درمیان تمھیں پہچان لیا ہے،تمہارے ذریعہ سے لوگوں کو دھوکا دیا، وہ تمھیں پچھاڑ کے رہے گا، وہ خوب جانتا ہے کہ وہ تمہارے ذریعہ سے اللہ کی قضا و قدر کو پھیر نہیں سکتا، اور اللہ کو اس کے ارادہ سے باز نہیں رکھ سکتا اور تم شر کے ذریعہ سے کسی امر کو حاصل نہیں کرو گے مگر اللہ اس سے زیادہ شر اور رسوائی تمہارے اوپر مسلط کر دے گا۔‘‘ پھر آپ کھڑے ہوئے اور انہیں چھوڑ کر چلے گئے وہ آپس میں ایک دوسرے کو ملامت کرنے لگے اور ان
Flag Counter