آپ نے قرآن کریم کو مکمل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پڑھا، آپ کے مشہور تلامذہ میں سے ابوعبدالرحمن السلمی، مغیرہ بن ابی شہاب، ابوالاسود، زر بن حبیش ہیں۔[1] تاریخ نے قرآن کریم سے متعلق عثمان رضی اللہ عنہ کے بعض اقوال کو محفوظ کر رکھا ہے، مثال کے طور پر آپ فرماتے ہیں: ٭ اگر ہمارے دل پاک ہوں تو اللہ کے کلام سے آسودہ نہیں ہو سکتے۔[2] ٭ یقینا میں اس بات کو ناپسند کرتا ہوں کہ کوئی یوں ہی دن گزر جائے اور میں قرآن کریم کو نہ دیکھوں۔[3] ٭ مجھے دنیا کی تین چیزیں محبوب ہیں: بھوکوں کو آسودہ کرنا، ننگوں کو کپڑے پہنانا اور قرآن کی تلاوت کرنا۔[4] ٭ چہار چیزیں ظاہر میں فضیلت ہیں لیکن باطن میں فریضہ ہیں۔ صالحین کی صحبت فضیلت ہے اور ان کی اقتداء فریضہ ہے۔ تلاوت قرآن فضیلت ہے اور اس پر عمل پیرا ہونا فریضہ ہے۔ زیارت قبر فضیلت ہے اور موت کی تیاری فریضہ ہے۔ مریض کی عیادت فضیلت ہے اور اس سے نصیحت حاصل کرنا فریضہ ہے۔[5] ٭ سب سے زیادہ ضائع ہونے والی دس چیزیں ہیں: ۱۔ عالم جس سے سوال نہ کیا جائے۔ ۲۔ علم جس پر علم نہ کیا جائے۔ ۳۔ صحیح رائے جسے قبول نہ کیا جائے۔ ۴۔ اسلحہ جسے استعمال نہ کیا جائے۔ ۵۔ مسجد جس میں نماز نہ ادا کی جائے۔ ۶۔ مصحف جس کو پڑھا نہ جائے۔ ۷۔ مال جس میں سے خرچ نہ کیا جائے۔ ۸۔ گھوڑا جس پر سواری نہ کی جائے۔ ۹۔ زہد کا علم اس شخص کے اندر جو دنیا دار ہو۔ ۱۰۔ طویل عمر جس میں انسان سفر آخرت کی تیاری نہ کرے۔[6] آپ قرآن کے حافظ تھے، آپ کی گود قرآن سے خالی نہیں رہتی تھی، اس سلسلہ میں آپ سے دریافت کیا |
Book Name | سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ شخصیت وکارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ، خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ، پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 535 |
Introduction |