Maktaba Wahhabi

122 - 411
سے پیدا ہوا۔ سب مسیحی اس کو مانتے ہیں اور نیز قرآن بھی اس امر کی صداقت کا شاہد ہے۔ ب۔ انجیل مقدس سے یہ بھی ظاہر ہے کہ خدا نے کہا یہ میرا پیارا بیٹا ہے جس سے میں خوش ہوں ۔ تم اُس کی سنو۔ یا دوسرے لفظوں میں ہم یوں کہیں کہ خدا بغیر بی بی یاجوڑہ رکھتے ہوئے اپنے کو باپ اور مسیح کو بیٹے کے نام سے نامزد کرتا ہے۔ یہ شان ایزدی ہے اور اُس کے حکم کو ماننا ہمارا فرض ہے۔ اُس کے سامنے کچھ غیر ممکن نہیں۔ وہ پتھروں سے بھی بچے پیدا کرسکتا ہے اور اُن کو اپنا بیٹا اور بیٹیاں کہہ سکتا ہے ۔ ہماری ہستی کیا ہے کہ ہم خدا سے سوال کریں کہ تونے اپنے کو خدا کیوں نامزد کیا۔ تونے آسمان اور زمین کو کیوں بنایا۔ جو تو حکم کرتا ہے وہ کیوں ہوجاتا ہے۔ تونے فرشتوں کو فرشتے کے نام سے کیوں نامزد کیا۔ تو نے ہم کو اندھا، لنگڑا، لُنجا کیوں پیدا کیا وغیرہ۔ یہ الٰہی مرضی ہے اور ہم اُس کے فعل اور ارادوں میں مخل نہیں ہوسکتے اور نہ اُس کی خبر غیب رکھتے ہیں۔خدا اپنے کو باپ اور مسیح کو اپنا بیٹا کہتا ہے۔ یعنی خدااور باپ ایک اور مسیح اُس کا بیٹا۔ اور ہم کو محض اُس کے حکم کی تعمیل بجالانا ہے اور بس۔ لہٰذا ہم کو ذیل کے الفاظ دستیاب ہوئے۔ یعنی: خدا بیٹا باپ نوٹ: ممکن ہے کہ خدا نے دنیاوی اور جسمانی تقاضا کو مٹانے اور حل کرنے کی غرض سے مسیح کو بیٹا کہا کیونکہ مریم مقدس روح القدس سے حاملہ ہوئی تھی جو ایک الٰہی بھید تھا اور انسان کے فہم سے بعید ہے۔ مسیح جو معجزانہ طور پر عورت سے پیدا ہوا اُس کا کوئی باپ بھی ہونا چاہیے۔ اور چونکہ مقدس مریم روح القدس سے حاملہ
Flag Counter