Maktaba Wahhabi

123 - 411
ہوئی۔ لہٰذا روح القدس مسیح کا باپ ہے۔ روح القدس اور خدا ایک ہیں۔ جیسا کہ آگے کو ثابت کر کے دکھایا گیا ہے لہٰذا خدا مسیح کا باپ ہے۔ ج۔ انجیل مقدس سے یہ بھی ظاہر ہے کہ مسیح جو معجزانہ طور پر بغیر باپ کے کنواری مریم سے پیدا ہوا وغیرہ کامل انسان اور کامل خدا بھی تھا۔ یعنی مسیح انسانی اور الٰہی دونوں ذاتیں رکھتا تھا اور اسی میں تثلیث کا بھید موجود ہے۔ جب گناہ سرزد ہوا تب خدا نے جو ہم کو پیار کرتا ہے چھوڑ نہیںدیا۔ بلکہ ہماری گناہ سے نجات پانے کی صورت اُس نے مسیح کے ذریعہ سے پیدا کی۔ اگر مسیح نہ آتا تو نجات غیر ممکن تھی۔ کیونکہ تمام انبیاء ناکام ہو چکے تھے اُس کا آنا لازمی اور ضروری ٹھیرا۔ کیونکہ خدا چاہتا تھا کہ انسان ہلاک نہ ہو اور ایمان لاکر بچ جاوے۔ لہٰذا مسیح نے انسانی صورت اختیار کی۔ اُس کے بغیر کوئی دوسرا طریقہ نجات کا نہ تھا۔ واضح رہے کہ خدا نے ایسے مسیح کو جو کامل انسان تھا اور انسانی ذات بھی رکھتا تھا۔ جو معجزانہ طور پر بغیر باپ کے کنواری سے پیدا ہوا اپنا بیٹا کہا، نہ کہ اُس کامل خدا کو جو ایسے مسیح میں الٰہی ذات بھی رکھتا تھا، جو خود خدا تھا، اپنا بیٹا کہا۔ خدا کے اوپر کوئی دوسرا خدا نہیں جو خود خدا ہو کر اپنے آپ کو بیٹا کہے۔ خد اکا کوئی مالک نہیں جو خدا کو حکم دیوے۔ خدا نے اُس مسیح کو جو کامل انسان تھا بیٹا کہا نہ کہ اُس مسیح کو جو کامل خدا نہیں تھا، اور الٰہی ذات رکھتا تھا۔ وہ ازل سے ہے اور ابد تک رہے گا۔ اُس کے خلاف گوئی کلمہ کفر ہے۔ اب سوال لازم آتا ہے کہ مسیح جو کامل انسان اور کامل خدا بھی تھا۔ کیا وہ خدا اور بیٹا دونوں بھی تھا۔ اس کا جواب ہے کہ ہاں۔ وہ انسانی طورپر بیٹا اور روحانی طو ر پر خدا تھا۔ د۔ اب ہم تثلیث کے تیسرے لفظ یعنی روح القدس پر غورکریں کہ روح القدس کیا
Flag Counter