پندرہویں رکوع کے عربی اور اردو الفاظ میں کمی بیشی ہوگئی ہے اس لئے اس کی اطلاع کرنے کو چند آیات مکرر لکھی جاتی ہیں:
{ وَ اِذْ جَعَلْنَا الْبَیْتَ مَثَابَۃً لِّلنَّاسِ وَ اَمْنًا وَ اتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰھٖمَ مُصَلًّی وَ عَھِدْنَآ اِلٰیٓ اِبْرٰھٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ اَنْ طَھِّرَا بَیْتِیَ لِلطَّآئِفِیْنَ وَ الْعٰکِفِیْنَ وَ الرُّکَّعِ السُّجُوْدِ وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰھٖمُ رَبِّ اجْعَلْ ھٰذَا بَلَدًا اٰمِنًا وَّ ارْزُقْ اَھْلَہٗ مِنَ الثَّمَرٰتِ مَنْ اٰمَنَ مِنْھُمْ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ قَالَ وَ مَنْ کَفَرَ فَاُمَتِّعُہٗ قَلِیْلًا ثُمَّ اَضْطَرُّہٗٓ اِلٰی عَذَابِ النَّارِ وَ بِئْسَ الْمَصِیْرُ وَ اِذْ یَرْفَعُ اِبْرَھٖمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَیْتِ وَ اِسْمٰعِیْلُ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ لَکَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِنَآ اُمَّۃً مُّسْلِمَۃً لَّکَ وَ اَرِنَا مَنَاسِکَنَا وَ تُبْ عَلَیْنَا اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ رَبَّنَا وَابْعَثْ فِیْھِمْ رَسُوْلًا مِّنْھُمْ یَتْلُوْا عَلَیْھِمْ اٰیٰتِکَ وَ یُعَلِّمُھُمْ الْکِتٰبَ وَ الْحِکْمَۃَ وَ یُزَکِّیْھِمْ اِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ} [البقرۃ: 125، 129]
ترجمہ: اور جب ہم نے ابراہیم کے بنائے ہوئے کعبہ کو لوگوں کا مرجع اور بڑے امن کی جگہ بنایا اور عام طور پر حکم دیا کہ ابراہیم کی جگہ نماز پڑھو اور اس کی دعا کا کسی قدر ظہور تو اس کی زندگی ہی میں ہوگیا تھا کہ ہم نے ابراہیم اور اس کے بڑے بیٹے اسمٰعیل کو حکم بھیجا کہ میرا عبادت خانہ کعبہ جو تم دونوں نے بنایا ہے طواف، اعتکاف کرنے والوں اور رکوع سجود کرنے والوں کیلئے ظاہری وباطنی نجاستوں سے صاف ستھرا رکھیو۔ اس
|