Maktaba Wahhabi

129 - 442
لوگوں کا جس طرح چاہے گا امتحان لے گا اور اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے کہ دنیا میں وہ کس طرح کے عمل کرنے والے تھے لیکن ہم یہ ضرور جانتے ہیں کہ وہ کسی کو گناہ کے بغیر جہنم میں داخل نہیں کرے گا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ لَا یَظْلِمُ رَبُّکَ اَحَدًا﴾ (الکہف: ۴۹) ’’اور تمہارا پروردگار کسی پر ظلم نہیں کرے گا۔‘‘ ہم نے جو یہ کہا ہے کہ دنیا میں اس پر ظاہر کے مطابق احکام جاری ہوں گے تو اس سے مراد کفر کے احکام ہیں کیونکہ اس نے دین اسلام کو اختیار ہی نہیں کیا ہے،تو اس پر اسلام کے احکام کیوں کر جاری ہو سکتے اور ہم نے جو یہ کہا کہ آخرت میں اس کا امتحان لیا جائے گا تو یہ اس لیے کہا ہے کہ اس کے بارے میں بہت سے آثار مروی ہیں جنہیں امام ابن قیم رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’طریق الہجرتین‘‘ میں چودھویں طبقے پر گفتگو کرتے ہوئے مشرکین کے چھوٹے بچوں کے بارے میں آٹھویں مذہب کے ضمن میں بیان فرمایا ہے۔ ۲۔ اس کا تعلق ایسے شخص سے ہو جس کی وابستگی دین اسلام کے ساتھ ہے، لیکن زندگی میں اس نے اس کفریہ قول یا فعل کو اختیار کر لیا اور اس کے دل میں کبھی یہ خیال نہ آیا کہ یہ قول و فعل تو مخالف اسلام ہے اور نہ کسی نے اسے اس کے بارے میں کبھی بتایا تو اس شخص پر ظاہری طور پر احکام اسلام جاری ہوں گے اور آخرت میں اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے۔ کتاب وسنت کے دلائل اور اہل علم کے اقوال سے اسی طرح ثابت ہے۔ کتاب اللہ سے اس کے دلائل حسب ذیل ہیں، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ مَا کُنَّا مُعَذِّبِیْنَ حَتّٰی نَبْعَثَ رَسُوْلًا، ﴾ (الاسراء: ۱۵) ’’اور جب تک ہم پیغمبر نہ بھیج لیں عذاب نہیں دیا کرتے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَ مَا کَانَ رَبُّکَ مُہْلِکَ الْقُرٰی حَتّٰی یَبْعَثَ فِیْٓ اُمِّہَا رَسُوْلًا َّیَتْلُوْا عَلَیْہِمْ اٰیٰتِنَا وَ مَا کُنَّا مُہْلِکِی الْقُرٰٓی اِلَّا وَ اَہْلُہَا ظٰلِمُوْنَ، ﴾ (القصص: ۵۹) ’’اور تمہارا پروردگار بستیوں کو ہلاک نہیں کیا کرتا جب تک ان کے بڑے شہر میں پیغمبر نہ بھیج لے جو ان کو ہماری آیتیں پڑھ پڑھ کر سنائے اور ہم بستیوں کو ہلاک نہیں کیا کرتے مگر اس حالت میں کہ وہاں کے باشندے ظالم ہوں۔‘‘ اور فرمایا: ﴿رُسُلًا مُّبَشِّرِیْنَ وَ مُنْذِرِیْنَ لِئَلَّا یَکُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَی اللّٰہِ حُجَّۃٌ بَعْدَ الرُّسُلِ﴾ (النساء: ۱۶۵) ’’(سب) پیغمبروں کو (اللہ نے) خوشخبری سنانے والے اور ڈرانے والے بنا کر بھیجا تھا تاکہ پیغمبروں کے آنے کے بعد لوگوں کے لیے اللہ کے خلاف کوئی حجت نہ رہے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَ مَآ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا بِلِسَانِ قَوْمِہٖ لِیُبَیِّنَ لَہُمْ فَیُضِلُّ اللّٰہُ مَنْ یَّشَآئُ وَ یَہْدِیْ مَنْ یَّشَآئُ﴾ (ابراہیم: ۴)
Flag Counter