Maktaba Wahhabi

228 - 442
سے زیادہ ہو یا اس سے کم ۔ بہرحال جب وہ پاک ہوگی تب نماز پڑھے گی۔ سوال ۱۷۴: ایک عورت نے اپنے مخصوص ایام سے پاک ہو کر غسل کر لیا اور نو دن نماز پڑھنے کے بعد اسے پھر خون آگیا اور تین دن اس نے نماز نہ پڑھی پھر پاک ہو کر اس نے گیارہ دن نماز پڑھی اور پھر اس کے معمول کے ایام شروع ہوگئے۔ سوال یہ ہے کہ کیا وہ ان تین دنوں کی نماز کی قضا ادا کرے یا وہ انہیں حیض ایام میں شمار کرے؟ جواب :حیض جب بھی آئے وہ حیض ہے، خواہ اس کے اور سابقہ حیض کے مابین مدت زیادہ ہو یا کم۔ پس اسے جب حیض آئے اور وہ پانچ یا چھ یا دس دن بعد پاک ہو جائے اور پھر حیض دوبارہ شروع ہو جائے تو وہ نماز نہیں پڑھے گی کیونکہ یہ حیض ہے اور ہمیشہ اسے اسی طرح کرنا چاہیے لہذا جب بھی پاک ہونے کے بعد دوبارہ حیض آجائے تو وہ نماز نہ پڑھے اور جب خون ہمیشہ جاری ہی رہے یا وہ تھوڑی مدت کے لیے منقطع ہوتا ہو تو پھر یہ استحاضہ ہوگا اور اس صورت میں اسے صرف اپنے معمول کے ایام کے بقدر بیٹھنا ہوگا۔ سوال ۱۷۵: اس پیلے رنگ کے پانی کے بارے میں کیا حکم ہے جو حیض سے دو دن پہلے آنا شروع ہو جائے؟ جواب :حیض آنے سے پہلے جاری ہونے والا یہ پانی اگر پیلے رنگ کا ہو تو یہ کچھ حقیقت نہیں کیونکہ صحیح بخاری میں حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا کا قول ہے: ((کُنَّا لَا نَعُدُّ الصُّفْرَۃ والکدرۃَ شَیْئًا)) (صحیح البخاری، الحیض، باب الصفرۃ والکدرۃ فی غیر ایام الحیض، ح۳۲۶۔) ’’ہم مٹیالے اور پیلے رنگ کے پانی کو کچھ شمار نہیں کرتے تھے ۔‘‘ اور سنن ابی داؤد کی روایت میں یہ الفاظ ہیں: ((کُنَّا لَا نَعُدَُّالصُّفْرَۃ والکدرۃَ بَعْدَ الطُّہْرِ شَیْئًا)) (سنن ابی داود، الطہارۃ، باب فی المرأۃ تری الکدرۃ والصفرۃ بعد الطہر، ح: ۳۰۷۔) ’’طہارت کے بعد مٹیالے اور پہلے رنگ کے پانی کو ہم کچھ شمار نہیں کرتے تھے۔‘‘ جب یہ پیلا مادہ حیض سے پہلے خارج ہو اور پھر حیض آنے پر بند ہو جائے تو یہ کچھ نہیں اوراگر عورت کو معلوم ہو کہ یہ پیلا مادہ حیض کا پیش خیمہ ہے تو پھر وہ بیٹھ جائے (اسے حیض شمار کرے) حتیٰ کہ پاک ہو جائے۔ سوال ۱۷۶: طہر کے بعد پیلے اور مٹیالے مادے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :حیض کے بارے میں عورتوں کی مشکلات ایک ایسے سمندر کی طرح ہیں، جس کا کوئی ساحل نہ ہو، اور ان کا ایک سبب مانع حمل اور مانع حیض گولیوں کا استعمال بھی ہے۔ اس طرح کی بہت سی مشکلات سے لوگ آگاہ نہ تھے۔ یہ صحیح ہے کہ ایسی مشکلات روز اول ہی سے عورتوں میں موجود رہی ہیں لیکن اس طرح کی مشکلات کی کثرت کہ انسان ان کے حل میں پریشان ہو جائے افسوسناک امر ہے۔ عام قاعدہ یہ ہے کہ جب عورت پاک ہو جائے اور حیض میں وہ یقینی طہر کو دیکھ لے اس کے معنی یہ ہیں کہ حیض کا خون ختم ہونے کے بعد وہ سفید پانی کا خروج دیکھ لے، اس سفید پانی کو سب عورتیں جانتی ہیں، تو اس کے احکام پاک عورتوں کے
Flag Counter