Maktaba Wahhabi

274 - 442
کا جو حصہ آسانی کے ساتھ پڑھا جا سکتا ہو اسے پڑھ لیا جائے، اس لیے کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿فَاقْرَئُ وا مَا تَیَسَّرَ مِنَ الْقُرْاٰنِ﴾ (المزمل: ۲۰) ’’آسانی کے ساتھ جتنا قرآن تمہیں یاد ہو اس کی تلاوت کرو۔‘‘ اور ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((اِقْرَأْ مَا تَیَسَّرَ مَعَکَ مِنَ الْقُرْآنِ)) (صحیح البخاری، الاذان، باب وجوب القراء ۃ للامام والماموم، ح: ۷۵۷ وصحیح مسلم، الصلاۃ، باب وجوب قراء ۃ الفاتحۃ فی کل رکعۃ، ح: ۳۹۷۔) ’’جتنا آسانی سے ہو سکے (اتنا) قرآن پڑھ لیا کرو۔‘‘ ٭ سورۂ فاتحہ کا پڑھنا امام، مقتدی، منفرد، سری اور جہری نمازوں میں سے ہر ایک میںنماز کی ابتدا ہی سے جماعت میں شامل ہونے والے اور جس سے نماز باجماعت کا کچھ حصہ رہ گیا ہو، ان مین سے سب کے لیے رکن ہے۔ ٭ سورۂ فاتحہ کا پڑھنا امام اور منفرد کے حق میں تو رکن ہے لیکن مقتدی کے لیے یہ مطلقاً واجب نہیں ، نماز خواہ سری ہو یا جہری۔ ٭ امام اور منفرد کے حق میں سری اور جہری نمازوں میں سورۂ فاتحہ کا پڑھنا رکن ہے اور مقتدی کے حق میں سری نماز میں پڑھنا تو رکن ہے لیکن جہری نمازوں میں رکن نہیں ہے۔ میرے نزدیک راجح بات یہ ہے کہ سورۂ فاتحہ کا پڑھنا امام، مقتدی اور منفرد کے حق میں سری وجہری نماز میں سے دونوں میں رکن ہے، البتہ جو شخص امام کو حالت رکوع میں پائے تو اس سے اس حالت میں فاتحہ ساقط ہو جاتی ہے اور اس کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حسب ذیل فرمان کا عموم ہے: ((لَا صَلَاۃَ لِمَنْ لَمْ یَقْرَأْ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ)) (صحیح البخاری، الاذان، باب وجوب القراء ۃ، ح: ۷۵۶ وصحیح مسلم، الصلاۃ، باب وجوب قراء ۃ الفاتحۃ… ح: ۳۹۴۔) ’’جو شخص سورۂ فاتحہ نہ پڑھے اس کی نماز نہیں۔‘‘ اور فرمایا: ((مَنْ صَلَّی صَلَاۃً لَمْ یَقْرَأْ فِیْہَا بِأُمِّ الْقُرْاٰنِ فَہِیَ خِدَاجٌ)) (صحیح مسلم، الصلاۃ، باب وجوب قراء ۃ الفاتحۃ، ح: ۳۹۵۔) ’’جس نے نماز پڑھی اور اس میں سورۂ فاتحہ نہ پڑھی تو اس کی نماز ناقص ہے۔‘‘ خداج کا لفظ فاسد کے معنی میں استعمال ہوتا ہے اور یہ حکم عام ہے اور اس کی دلیل حدیث حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بھی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز صبح سے فارغ ہوئے، تو آپ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا: ((لَعَلَّکُمْ تَقْرَؤنَ خَلْفَ إِمَامِکُمْ قُالوا: نَعَمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ قَالَ لَا تَفْعَلُوا إِلَّ بأم القرآن ِ فَإِنَّہُ لَا صَلَاۃَ لِمَنْ لَمْ یَقْرَأْ بِہَا)) (سنن ابی داود، الصلاۃ، باب من ترک القراء ۃ فی صلاتہ، ح: ۸۲۳ وجامع الترمذی، الصلاۃ، باب ماجاء فی القراء ۃ خلف الامام، ح: ۳۱۱ ومسند احمد: ۵/ ۳۱۶۔)
Flag Counter