Maktaba Wahhabi

130 - 545
﴿إِنَّ اللّٰهَ يَأْمُرُكُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الأَمَانَاتِ إِلَى أَهْلِهَا[1] اللہ جل جلالہ تم کو حکم دیتا ہے کہ امانت والوں کی امانتیں اُن کے حوالے کردیا کرو، یعنی اللہ جل جلالہ کا حکم ہے کہ امانتیں ان کے مستحقین تک پہنچاؤ جو اس کا اصل مقام ہے وہاں تک پہنچاؤ اپنی مرضی کا تصرف نہ کرو۔ تو اجتماعی مال میں سے خیانت کرنا یہ حرام معیشت کی بھیانک شکل ہے۔ اللہ اور اُسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا اِعلان جنگ ا۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ 0 فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِّنَ اللّٰهِ وَرَسُولِهِ ۖ وَإِن تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ [2] ”اے ایمان والو! (اللہ جل جلالہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی باتوں پر یقین رکھنے والو) اللہ جل جلالہ سے ڈرتے رہو(سودی لین دین کی ممانعت کا حکم پانے کے بعد) باقی ماندہ سود چھوڑدو اگرتم مؤمن ہو(تو ایسا کرنا ضروری ہے) اوراگر تم نے ایسا نہ کیا تو پھر (تمھارے خلاف)اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اعلان جنگ ہے اور اگر تم توبہ کر لیتے ہو (اور سود چھوڑدیتے ہو) تو تمھارے لیے تمھارا اصل مال ہے اس طرح نہ تم کسی پر ظلم کرو اور نہ کوئی تم پرظلم کرے۔“
Flag Counter