Maktaba Wahhabi

547 - 545
لیے عطیات جمع کیے گئے، زید نے 5لاکھ روپے کا عطیہ دیا بکر نے تین لاکھ کا عطیہ دیا اور عمر نے2لاکھ روپے کا عطیہ دیا اس طرح کل دس لاکھ روپے وقف پول کو حاصل ہو گئے۔ ظاہر بات ہے کہ تین اشخا ص کے عطیات کی مالیت مختلف ہے لیکن وقف اگر عطیات کی کمی بیشی کی بنیاد پر یہ شرط رکھے کہ جس نے 5 لاکھ دئیے ہیں وہ تو پانچوں نمازیں ادا کر سکتا ہے اور جس نے تین لاکھ دئیے ہیں وہ صرف تین نمازیں ادا کرے اور جس نے دو لاکھ کاعطیہ دیا ہے وہ صرف دو نمازیں پڑھنے کا حق دار ہے یعنی وقف پول کی یہ شرائط کئی وجوہ سے باطل ہونگی اول تو یہ خلاف شرع ہے اگرچہ کسی واقف نے بھی کیوں نہ یہ شرط عائد کی ہوں گی عطیات کی کمی بیشی کے سبب استفادے میں بھی کمی بیشی ہوگی،دوسرا اس میں تبرع کا پہلو خود بخود ختم ہوجاتا ہے اور صریحاً عقد معاوضہ کے ضمن میں داخل ہوجاتا ہے کہ جو زیادہ فنڈ دے گا اُس کامعاوضہ بھی زیادہ ہے اور جو کم فنڈ دے گا اُس کا معاوضہ بھی کم ہے بنا بریں وجہ مروجہ تکافل کے وقف پول پر جناب صمدانی صاحب کی بیان کردہ مثالیں صادق نہیں آتیں۔ تکافل کمپنی کی عملی اقسام جس طرح عام انشورنس کی دو بڑی قسمیں ہوتی ہیں: 1۔لائف انشورنس(Life Insurance) 2۔جنرل انشورنس(General Insurance) اسی طرز پر تکافل کی بھی دو قسمیں ہوتی ہیں: 1۔فیملی تکافل(Family Takaful) 2۔جنرل تکافل(General Takaful) تکافل کی اس قسم کے لیے ”لائف“کے بجائے ”فیملی“کا لفظ تجویز کیا گیا ہے۔
Flag Counter