Maktaba Wahhabi

165 - 545
فرق (Deference)اس سے لے لیتا ہے تو برابری کا علم نہ ہونے کی وجہ سے یہ زیادتی والا سودربا الفضل ہوگا اور بیع کی مجلس میں مبیعہ (Subject Matter) اور قیمت (Price)قبضہ میں نہ لینے کی وجہ سے یہ رباالنسئیہ بھی ہوگا تو ایسی صورت میں سُود سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ سونے، چاندی کا تاجر، ایجنٹ سے پرانا سونا (Old Gold) خریدلے اور مبیعہ (Subject Matter)کی قیمت (Price)اس کی غیر جنس(روپیہ پیسہ،ریال، ڈالر وغیرہ کی شکل میں) ادا کردے۔ اسی طرح اس ایجنٹ کو وہ نیا بنا ہوا زیور الگ سے قیمت طے کر کے بیچ دے اور اس کی قیمت پر قبضہ کر لے۔ 2۔دوسرا معاملہ کچھ ایسا ہے کہ ایک شخص، جسے نقد رقم (Cash) کی ضرورت ہوتی ہے ایک تاجر کے پاس آتا ہے اور اس سے ایک مدت کے لیے اُدھار پر نقد ریٹ سے زیادہ سے زیادہ میں سامان تجارت خرید لیتا ہے مگر ادائیگی نہیں کرتا) پھر اس سامان کو اسی تاجر کے پاس کم قیمت پر نقد بیچ دیتا ہے تو چاہے مبیعہ (Subject Matter)اور قیمت پر دونوں کے مابین ادائیگی ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو خریدار کا یہ نقصان سُود (ربا الفضل) شمار ہوگا، کیونکہ اس نے نقد کم قیمت پر اس سامان کو اُدھار کی زیادہ قیمت کے مقابلے میں نقصان اُٹھا کر بیچ دیا یہ بیع عینہ (Buy Back) کے تحت آتا ہے کہ جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے اور اس کی تنبیہ اُوپر گزر چکی ہے۔ ہاں! اگر وہ اس سامان تجارت (Subject Matter)کو، جسے اس نے خریدا تھا وہاں سے اٹھا کر اپنے قبضہ میں کر لے پھر کسی ایسے شخص کو فروخت کردے جو فروخت کنندہ (Seller) کا نائب ، معاون حصہ دار یا وکیل نہ ہو تب یہ سُود سے پاک ہوگا۔ 3۔مثال کے طور پر ایک شخص گھر بنانا چاہتاہے یا تجارت کے لیے دُکان کھولنا چاہتا
Flag Counter