Maktaba Wahhabi

184 - 545
کئے جاتے ہیں؟ اگر کمپنی یہ کہے کہ اس رقم کے عوض کارڈ،ہولڈر کو چند سہولیات فراہم کی جاتی ہیں تو یہ تو یہ بات ایک لحاظ سے درست ہے مگر سوال یہ ہے کہ کوئی شخص یہ سہولیات نہ لینا چاہے اور فی الواقع اکثر لوگ یہ سہولیات نہیں لینا چاہتے تو پھر بھی ان سے اتنی رقم جبری طور پر لینا کیسے جائز ہو سکتا ہے بلکہ یہ ایک باطل حربہ ہے اور ایسے ہی حربوں کے پیش نظر اللہ جل جلالہ نے فرمایا: ﴿وَلا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ[1] ”اور ایک دوسرے کا مال ناحق طریقوں سے نے کھاؤ۔“ اگر کمپنی کہے کہ اتنی رقم کے عوض ہم ممبر کو کمپنی کے کاروبار میں شریک کر لیتے ہیں تو یہ بھی غلط بیانی ہے اور وہ اس لیے کہ اگر 1500کی یہ رقم شراکت کی بنیاد پر لی گئی ہے تو اسے کمپنی کی مصنوعات کی تیاری اور خریدو فروخت کے پروسیجر میں داخل کر کے نفع و نقصان میں معروف ضابطوں کے مطابق تقسیم کرنا چاہئےلیکن اس رقم کا ممبر کو کوئی حساب نہیں دیا جاتا۔ اگر کمپنی یہ کہے کہ یہ ہماری شرط ہے کہ نئے ممبر لانے پر کمیشن تب دیا جائے گا جب پہلے ممبر کا 1500روپے جمع کروائےہوں تو پھر یہ صورت جوئے کی ہے اور وہ اس طرح کہ اگر نئے ممبر بنانے میں پہلا ممبر کا میاب ہو جائے تو اسے خاص اسٹیج پر نفع دیا جاتا ہے اور یہ زیادہ ممبروں کی صورت میں بہت زیادہ بھی ہو سکتا ہے لیکن اگر اس کی چین میں دو سے زیادہ ممبر جمع نہ ہو سکیں تو اسے اپنی اس رقم سے بھی ہاتھ دھونا پڑتے ہیں۔
Flag Counter