Maktaba Wahhabi

281 - 545
2۔اللہ جل جلالہ کاارشاد ہے: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ[1] ”اے ایمان والو!یہ شراب،جوا،بت اور جوئے کے تیر،سب ناپاک ہیں شیطان کی کارستانیاں ہیں سوبچو ان سے تاکہ تم فلاح پاجاؤ“ 3۔اللہ جل جلالہ کاارشاد ہے: قمار اور جوئے کو حرام قراردینے کی حکمت ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: ﴿إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ وَعَنِ الصَّلاةِ فَهَلْ أَنْتُمْ مُنْتَهُونَ[2] ”یہی تو چاہتا ہے شیطان کہ ڈال د ے تمہارے درمیان عداوت اور بغض،شراب اور جوئے کے ذریعہ اور روک دے تمہیں یاد الٰہی سے اورنماز سے تو کیا تم باز آنے والے ہو۔ “ اس آیت میں اللہ جل جلالہ نےشراب وجوئے کی حرمت کی حکمتیں بیان فرماتے ہوئے بتایا ہے کہ شراب خوری اور قمار بازی سے باہمی محبت وپیار کے جذبات ختم ہوجاتے ہیں اور حسد وعداوت کےشعلے بھڑکنے لگتے ہیں کیونکہ جب کسی جسمانی کاوش اور ذہنی ریاضت کے بغیر کسی کی دولت کسی کو مل جاتی ہے تو باہمی خیرسگالی کے جذبات دم توڑ دیتے ہیں اور ہارنے والے کے سینہ میں حسد وعناد کےانگارے دہکنے لگتے ہیں نیز یہ اللہ جل جلالہ کےذکر سے انسان کو غافل کردیتا ہے اور نماز پڑھنے کی مہلت بھی نہیں دیتا۔
Flag Counter