Maktaba Wahhabi

295 - 545
وَجْهِهِ وَمَنْ شَاءَ تَرَكَ ، إِلَّا أَنْ يَسْأَلَ الرَّجُلُ ذَا سُلْطَانٍ أَوْ فِي أَمْرٍ لَا يَجِدُ مِنْهُ بُدًّا))[1] ”بے شك سوال خراشیں ہیں جس کے ذریعے انسان اپنے چہرے کو زخمی کرتا ہے پس جو چاہے اسے اپنے چہرے پر باقی رکھے اور جو چاہے اسے چھوڑ دے، الایہ کہ انسان حاکم سے سوال کرے یا کسی ایسے معاملے میں سوال کرے جس میں سوال کیے بغیر کوئی چارہ نہ ہو۔“ © حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَوْ يَعْلَمُ صَاحِبُ الْمَسْئَلَةِ مَالَه فِيْهَا لَمْ يَسْئَلْ))[2] ”اگر سوال کرنے والے کو علم ہو جائے کہ اس میں اس کے لیے کیا (ذلت ورسوائی اور گناہ ہے) تو وہ کبھی سوال نہ کرے۔ © حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ سَأَلَ وَهُوَ غَنِي عَن الْمَسْأَلَة يحْشر يَوْمَ الْقِيَامَة وَهِي خموش فِي وَجههٖ))[3] ”جس نے مستغنی ہوتے ہوئے سوال کیا تو اسے قیامت کے روز اس حال میں اٹھا یا جائے گا کہ اس کے چہرے میں خراشیں ہوں گی۔‘‘
Flag Counter